مسلمانوں کی ترقی کیلئے ’’سیاست‘‘ کے مؤثر اقدامات

حیدرآباد 24 فروری (سیاست نیوز) مسلمانوں کی ہمہ جہتی ترقی کو یقینی بنانے کے مقصد سے ادارہ سیاست کی جانب سے مؤثر اقدامات کئے جارہے ہیں۔ ملت میں اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے اور ساتھ ہی ساتھ مسلمانوں کو تعلیمی شعبہ میں ترقی یقینی بنانا ہوگا۔ یہی نہیں سماجی سطح پر بھی ہماری طرز زندگی میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے بالخصوص شادیوں میں اسراف کے ذریعہ ہم خود کو نقصان پہنچارہے ہیں اور یہ طریقہ کار ترک کرتے ہوئے ملت کی معاشی ترقی کو بھی یقینی بنایا جاسکتا ہے۔ اِن خیالات کا اظہار جناب زاہد علی خان ایڈیٹر سیاست نے منچریال میں منعقدہ عظیم الشان نعتیہ مشاعرہ میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اُنھوں نے ادارہ سیاست کے فلاحی اقدامات کا ذکر کیا اور کہاکہ گجرات فسادات، مظفر نگر فسادات، کشمیر میں سیلاب کے متاثرین کی مدد میں سیاست ہمیشہ پیش پیش رہا۔ گجرات فسادات کے متاثرین کے لئے تقریباً 3.5 کروڑ روپئے کی رقم ریلیف فنڈ میں جمع ہوئی اور اِس کے ذریعہ تقریباً 10 ہزار مکانات تعمیر کئے گئے۔ کشمیر میں سیلاب سے متاثرین کی راحت کاری و بازآبادکاری میں بھرپور تعاون کیا گیا۔ مظفر نگر میں متاثرین کی مدد کے ساتھ ساتھ ریلیف کیمپوں میں اُن کی تعلیم کا انتظام کیا گیا۔ اُنھوں نے شادیوں میں اسراف کا بالخصوص تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ یہ عموماً سماجی و معاشی بوجھ بنتا جارہا ہے۔ اِس ضمن میں جناب زاہد علی خاں نے سادگی اختیار کرنے کی اپیل کی۔ اُنھوں نے کہاکہ لڑکے اور لڑکی والوں کو مل بیٹھ کر مشورہ کرتے ہوئے اِس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ کسی پر بھی مالی بوجھ عائد نہ ہو۔ آپسی تال میل سے سادگی سے شادی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔ جناب زاہد علی خان نے ادارہ سیاست کی جانب سے رشتے طے کرنے کے لئے دوبدو پروگرام کے انعقاد اور غیرمعمولی حوصلہ افزاء عوامی ردعمل کا ذکر کیا۔ اُنھوں نے نرمل (عادل آباد) اور منچریال میں بھی دوبدو پروگرام منعقد کرنے کا اعلان کیا۔ مشاعرہ کا آغاز حمد و نعت شریف سے ہوا۔ جناب عبداللہ راہی دیوبندی نے اپنے کلام سے سامعین کو محظوظ کیا۔ ممتاز مہمان شعراء تابش ریحان (بنارس)، قمرالاسلام قمر (اوڈیشہ)، فردوس کوثر (بنگلور) ، طارق انور (کولکتہ) اور مزمل حیات سیتامڑھی (بہار) نے نعتیہ کلام پیش کرتے ہوئے داد و تحسین حاصل کی۔ کنوینر مشاعرہ مفتی مشکور احمد قاسمی تھے۔ دعا پر مشاعرہ کا اختتام عمل میں آیا۔