مسلمانوں کی آن لائین غلط شبیہ کو مثبت پیش کیے جانے کی ثمر آور کوشش

مسلمانوں کی مختلف ویب سائٹس کا کارنامہ

نئی دہلی۔28 مئی (سیاست ڈاٹ کام) مارچ 2013ء کے آخری ہفتہ میں دہلی پولیس نے ایک مشتبہ شخص کی تصویر کا خاکہ بنایا جسے وہ دہلی میں ہوئے دہشت گردانہ حملہ کے منصوبہ میں ملوث ایک ممبر حزب المجاہدین سمجھ رہے تھے۔ اور یہ خاکہ سی سی ٹی وی فوٹیج پر مبنی تھا اور قدیم دہلی کے گیسٹ ہائوز کے اسٹاف نے دیا تھا جس کے بارے میں اسٹاف کا کہنا تھا کہ وہ شخص دہشت گردانہ منصوبہ کے طور پر وہاں مقیم تھا۔ یہ اطلاع پولیس نے اپنے بیان میں بتائی۔ جیسے ہی پولیس نے اطلاعات کو جاری کیا، ’’نیوز چینلس‘‘ نے فوری اپنے کیمروں کا رخ فوٹیج پر کرلیا اور اس میں اس بات کو مرکوز کیا گیا کہ وہ شخص داڑھی والا ہے جو عمارت کی سیڑھیوں پر چرھ رہا ہے۔ مسلم مرر ڈاٹ کام جو ایک آزاد اور غیر منافع بخش ویب سائٹ ہے، نے پولیس کی تھیوری میں موجود حامیوں کو افشاء کیا جسے کودی میڈیا چینلس نے نظرانداز کیا۔ اس فوٹیج میں وہ شخص ایک سن کیاپ پہنے ہوئے تھا جبکہ پولیس کے اسکیج میں ایک ویلویٹ کیاپ پہنے ہوئے تھا۔ ویب سائٹ نے ’’فرام اسکل کیاپ ٹو عربک اسکارف‘‘ میں کہا کہ دہلی پولیس نے دہشت سپدنی سے جنگ کے مسئلہ پر مسلمانوں کو منفی تشخص میں پیش کررہی ہے۔ اس ویب سائٹ نے مزید لکھا کہ ہندوستانی ’’کودی میڈیا‘‘ کی جانب سے مسلمانوں کو غلط اور برافروختہ انداز میں پیش کرنا اس کی عادت بن چکی ہے۔ مسلم مرر ڈاٹ کام کا آغاز کرنے والے 41 سالہ سید زبیر احمد، پٹنہ یونیورسٹی سے ایم بی اے، نے کہا کہ انہو ںنے 2012ء میں مسلمانوں کی امنگوں کو نظر میں رکھتے ہوئے اس کا آغاز کیا تھا۔ زبیر احمد نے بجاطور پر بے باکانہ کہا کہ جب مسلمانوں کو میڈیا میں پیش کیا جاتا ہے اور بطور خاص کسی جرم کے سلسلہ میں تو اس انداز میں کہ قومی بین الاقوامی طور پر ہندوستانی مسلمانوں کی غلط شبیہ غلط تشخص بنتا ہے اور ان کے ذہنوں میں خوف و ہراس بیٹھ جاتا ہے۔ اسلامک فورم کے سکریٹری جنرل فیض الرحمن نے کہا کہ مسلم ویب سائٹ کو اس بات کا خاص ضیا رکھنا چاہئے کہ وہ کسی مذہبی یا سیاسی پارٹیوں کے نظریات کے حامل پارٹیوں کا ترجمان نہ بنیں۔ مسلم فیضی جو امید ڈاٹ کام کے فائونڈر ایڈیٹر ہیں جو اس خطرناک جالسے آگاہ ہیں انہوں نے کہا کہ میں اپنی ویب سائٹ پر صرف مسلمانوں پر ہی مرکوز نہیں کرتا بلکہ صرف ’’مثبت معاملات‘‘ کو ہی لیتا ہوں جس سے ملک کی ترقی ہو۔ ان ہی چیزوں اور معاملات کو اپنے ادارتی لائین میں لیتا ہوں۔