محکمہ اقلیتی بہبود کا پبلک سرویس کمیشن سے رجوع ہونے کا فیصلہ
حیدرآباد۔/28جولائی، ( سیاست نیوز) تلنگانہ کے 15محکمہ جات میں مجوزہ 15000 تقررات میں 4فیصد مسلم تحفظات پر عمل آوری کیلئے محکمہ اقلیتی بہبود نے مساعی کا آغاز کیا ہے۔ تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کی جانب سے اس سلسلہ میں اعلامیہ کی اجرائی سے قبل محکمہ اقلیتی بہبود نے اس مسئلہ پر کمیشن سے رجوع ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ محکمہ کی جانب سے کمیشن کو اس بات کی نمائندگی کی جائے گی کہ تقررات کے سلسلہ میں 4فیصد تحفظات کو پیش نظر رکھا جائے تاکہ 15ہزار جائیدادوں پر تقررات میں مسلمانوں کو 4فیصد نمائندگی حاصل ہوسکے۔ سابقہ حکومت نے مسلمانوںکو تعلیم اور روزگار میں 4فیصد تحفظات فراہم کئے تھے۔ اگرچہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر دوران ہے تاہم عدالت نے عبوری احکامات کے تحت تحفظات پر عمل آوری جاری رکھنے کی اجازت دی ہے۔ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد چیف منسٹر نے ایک لاکھ مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کا اعلان کیا تھا اور پہلے مرحلہ میں 25ہزار جائیدادوں کی نشاندہی کی گئی۔ حکومت نے 15ہزار مخلوعہ جائیدادوں کی نشاندہی کرتے ہوئے آئندہ ماہ سے تقررات کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلہ میں تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن نے بھی تیاریوں کا آغاز کردیا ۔ حکومت نے جائیدادوں پر تقررات کیلئے عمر کی حد میں اضافہ کرتے ہوئے 44سال مقرر کیا ہے۔ تقررات کے اس مرحلہ پر اقلیتوں میں پائی جانے والی بے چینی کو دیکھتے ہوئے محکمہ اقلیتی بہبود کے اعلیٰ عہدیداروں نے اجلاس منعقد کیا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ 4فیصد مسلم تحفظات پر عمل آوری کیلئے تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن سے نمائندگی کی جائے۔ اس سلسلہ میں بہت جلد کمیشن کو باقاعدہ نمائندگی کی جائے گی۔ اسی دوران محکمہ اقلیتی بہبود کے ذرائع نے بتایا کہ 15ہزار تقررات میں تقریباً 6000 جائیدادیں ایسی ہیں جن کے تقررات پبلک سرویس کمیشن کے بجائے متعلقہ محکمہ جات اپنے طور پر انجام دینے کے اہل ہوں گے لہذا اقلیتوں کو ان محکمہ جات کے اعلامیہ کا انتظار کرتے ہوئے اعلامیہ کی اجرائی کے ساتھ ہی فوری درخواستیں داخل کرنی چاہیئے۔ بتایا جاتا ہے کہ پبلک سرویس کمیشن کے تحت ہونے والے تقررات اعلیٰ عہدوں کیلئے مخصوص ہوتے ہیں جبکہ ماتحت درجہ کے ملازمین کے تقررات کا اختیار متعلقہ محکمہ جات کو حاصل ہے۔ ( باقی سلسلہ صفحہ 7پر )