مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات کے لیے بی سی کمیشن کے قیام کا مطالبہ

حیدرآباد۔/5 جولائی، ( سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز کونسل میں قائد اپوزیشن محمد علی شبیر نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے مطالبہ کیا کہ وہ مسلمانوں کو عیدالفطر کے تحفہ کے طور پر مسلم تحفظات کیلئے بی سی کمیشن کے قیام کا اعلان کریں۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کو اپنے وعدہ کی تکمیل کے سلسلہ میں حکومت کے موقف کی وضاحت کرنی چاہیئے۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ عام طور پر حکومتوں کی جانب سے عید اور تہوار کے موقع پر عوام کو کوئی نہ کوئی تحفہ پیش کیا جاتا ہے بھلے ہی وہ اسکیم کی شکل میں ہو یا پھر وعدہ پر عمل آوری ہو۔ چیف منسٹر نے انتخابات سے قبل وعدہ کیا تھا کہ برسراقتدار آتے ہی 4 ماہ میں 12فیصد مسلم تحفظات فراہم کئے جائیں گے لیکن دو سال کی تکمیل کے باوجود ابھی تک اس سلسلہ میں کوئی پیشرفت نہیں کی گئی۔ مسلمانوں کی پسماندگی کا جائزہ لینے کیلئے قائم کردہ سدھیر کمیشن آف انکوائری کو محض دکھاوا اور اشک شوئی قرار دیتے ہوئے محمد علی شبیر نے کہا کہ کمیشن کی میعاد میں دو مرتبہ توسیع کی جاچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر نے اپنی دعوت افطار کے موقع پر اعلان کیا تھا کہ کمیشن چند دن میں اپنی رپورٹ حکومت کو پیش کردے گا اور اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں تحفظات کے حق میں قرارداد منظور کرتے ہوئے مرکز کو روانہ کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کا یہ اعلان دراصل تحفظات کو مزید ٹالنے کی کوشش کے سوا کچھ نہیں ہے۔ تحفظات کی سفارش کیلئے بی سی کمیشن کا قیام لازمی ہے لیکن چیف منسٹر اسمبلی میں قرارداد کے ذریعہ تحفظات فراہم کرنے کی بات کررہے ہیں جو قانونی اعتبار سے ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے چیف منسٹر سے مطالبہ کیا کہ عیدالفطر کے موقع پر کم سے کم بی سی کمیشن کے قیام کا اعلان کیا جائے تاکہ تحفظات کی فراہمی میں حکومت کی سنجیدگی ثابت ہو۔