مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات فراہمی کے نام پر حکومت کی وقت گذاری

اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب نہ کرنے پر تنقید، سابق ایم پی کانگریس پونم پربھاکر کی پریس کانفرنس

حیدرآباد ۔ یکم ؍ اپریل (سیاست نیوز) کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ پونم پربھاکر نے مسلم تحفظات کیلئے اسمبلی کا خصوصی سیشن طلب نہ کرنے پر چیف منسٹر کے سی آر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ منشور میں کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے بجائے دوسری جماعتوں سے ٹی آر ایس میں شامل ہونے والے ارکان اسمبلی کی سیاسی بازیابی پر توجہ دینے کا الزام عائد کیا۔ آج گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پونم پربھاکر نے کہا کہ اقتدار حاصل ہونے کے اندرون 4 ماہ مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے کا وعدہ کرنے والے کے سی آر اقتدارکے 34 ماہ مکمل ہونے کے باوجود مسلمانوں سے کیا گیا وعدہ پورا نہیں کیا۔ پہلے سدھیر کمیشن پھر بی سی کمیشن کے نام پر وقت ضائع کیا جارہا ہے۔ بجٹ سیشن کے اختتام کے وقت اندرون 4 تا 5 یوم اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کرنے کا وعدہ کیا جس کی مہلت بھی ختم ہوگئی۔ تاہم اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب نہ کرتے ہوئے مسلمانوں کو مایوس کیا ہے۔ کانگریس پارٹی مسلمان کے مفادات کا تحفظ کرنے انہیں 12 فیصد مسلم تحفظات کی فراہمی کیلئے دباؤ ڈالتے رہے گی۔ پونم بھاکر نے کہا کہ دوسری جماعتوں کے ارکان اسمبلی کو حکمران ٹی آر ایس میں شامل کرنے کے بعد چیف منسٹر ان کی سیاسی بازیابی کی کوشش میں جٹے ہوئے ہیں۔ بی جے پی اور تلگودیشم سے سازباز کرتے ہوئے ریاست میں اسمبلی کی نشستوں میں اضافہ کرنے کیلئے اپنی ساری توانائی خرچ کررہے ہیں۔ مرکزی وزیر وینکیا نائیڈو اور چیف منسٹر آندھراپردیش چندرا بابو نائیڈو سے رابطہ پیدا کرتے ہوئے مسئلہ کو وزیراعظم سے رجوع کررہے ہیں جبکہ تقسیم ریاست بل میں تلنگانہ کیلئے کئی وعدے کئے گئے ہیں ان پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے۔ صرف اسمبلی حلقوں کی توسیع کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگایا جارہا ہے۔ کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ نے ریاست میں زرعی بحران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اقل ترین قیمت وصول نہ ہونے پر کسانوں نے کئی اضلاع میں اپنی مرچ کی فصل کو نذرآتش کردیا۔ گذشتہ دو سال میں غذائی اجناس کی پیداوار تیزی سے گھٹ رہی ہے۔ کسانوںکو ان کی تیار کردہ فصلوں پر اقل ترین قیمت وصول نہیں ہورہی ہے۔ خشک سالی سے کسان پریشان ہے مگر حکمراں ٹی آر ایس رکنیت سازی مہم پر توجہ دے رہی ہے۔ عوامی مسائل کو نظرانداز کررہی ہے۔