اردو اکیڈیمی کنٹراکٹ ملازمین کو اقل ترین اجرت پر زور ، حج ہاوز پر احتجاج ، تنظیم آواز کا دھرنا
حیدرآباد ۔ 12 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : آواز تنظیم کی اسٹیٹ کمیٹی نے مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات اور سب پلان تیار کرنے کامطالبہ کرتے ہوئے آج حج ہاوز نامپلی پر احتجاج کیا ۔ اردو اکیڈیمی کے کنٹراکٹ ایمپلائز کو اقل ترین تنخواہیں فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ۔ تنظیم آواز کے جنرل سکریٹری محمد عباس نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت تمام محاذوں پر ناکام ہوچکی ہے ۔ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں سے کیا گیا کوئی بھی وعدہ پورا نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتی بجٹ میں ہر سال اضافہ کیا گیا مگر منظور کردہ بجٹ کبھی مکمل خرچ نہیں کیا گیا ۔ محمد عباس نے مسلمانوں کے لیے علحدہ سب پلان تیار کرنے کا مطالبہ کیا ۔ غریب مسلمانوں کو ڈبل بیڈ روم مکانات تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا ۔ تنظیم آواز کے خازن عبدالستار نے کہا کہ ساڑھے 4 سال قبل سربراہ ٹی آر ایس کے سی آر نے اقتدار حاصل ہوتے ہی اندرون 4 ماہ مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا ۔ وعدہ پورا نہ کرنے کی صورت میں سر کٹا لینے کا اعلان کیا تھا ۔ وہ کے سی آر سے سر کٹا لینے کا مطالبہ نہیں کررہے ہیں صرف اس کی وضاحت چاہتے ہیں کہ مسلمانوں سے کیا گیا وعدہ پورا کرنے سے قبل انہوں نے اسمبلی کو تحلیل کیوں کردیا ۔ عبدالستار نے وقف جائیدادوں کے ناجائز قبضوں کی سی بی آئی کے ذریعہ تحقیقات کرانے ، اردو اکیڈیمی کے کنٹراکٹ ایمپلائز کو اقل ترین تنخواہیں فراہم کرنے اور ان کی خدمات کو فوری مستقل کرنے کا مطالبہ کیا ۔ سدھیر کمیشن نے اقلیتوں کی ترقی و بہبود کے لیے جو سفارشات کی ہیں اس پر عمل کرنے کا مطالبہ کیا ۔ بیروزگار نوجوانوں کو خود روزگار حاصل کرنے کے لیے ایک تا 10 لاکھ تک اقلیتی مالیاتی کارپوریشن سے راست قرضہ جات جاری کرنے کا مطالبہ کیا ۔ سنی علماء بورڈ کے صدر مولانا حامد حسین شطاری نے ریاست میں اقلیتوں سے نا انصافی ہونے کا الزام عائد کیا ۔ اردو ٹیچرس کے تقررات کے لیے خصوصی ڈی ایس سی کا انعقاد کرانے کا مطالبہ کیا ۔ اقلیتوں کے لیے منظورہ بجٹ کی مکمل عدم اجرائی پر تشویش کا اظہار کیا ۔۔