مسلمانوں اور قبائیلیوں کی فلاح و بہبود کیلئے حکومت کے مثبت اقدامات کی ستائش

پریڈ گراؤنڈ پر یوم جمہوریہ تقریب، گورنر ای ایس ایل نرسمہن کا خطاب
حیدرآباد 26 جنوری (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت ریاست کے مسلمانوں و قبائیلی طبقات کو آبادی کے تناسب سے تحفظات فراہم کرنے کا اعلان کرکے اس سلسلہ میں سنجیدہ اقدامات کررہی ہے۔ اس کے علاوہ اقلیتوں کی فلاح و بہبود بشمول بہتر تعلیمی سہولتیں فراہم کرنے کے مقصد سے ایک جامع منصوبہ مرتب کرنے کے ساتھ ساتھ علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد اقلیتوں میں پائے جانے والے عدم تحفظ کے احساس کو ختم کرتے ہوئے ان میں ایک نیا حوصلہ و اعتماد پیدا کرکے ان کی (اقلیتوں کی) شناخت کا تحفظ کرنے کے لئے حکومت انتہائی مثبت اقدامات کررہی ہے۔ آج یہاں سکندرآباد پریڈ گراؤنڈ پر یوم جمہوریہ کے سلسلہ میں منعقدہ تقریب کے موقع پر قومی پرچم کشائی انجام دیتے ہوئے ریاستی گورنر مسٹر ای ایس ایل نرسمہن نے فوجی و پولیس این سی سی اسکاوٹس و دیگر دستوں سے گارڈ آف آنر کی سلامی لینے کے بعد خطاب کرتے ہوئے مذکورہ اظہار کیا اور بتایا کہ ان کی حکومت نے ریاست تلنگانہ میں مسلمانوں اور قبائیلی طبقات کے مسائل کی یکسوئی و ضروریات کو پورا کرنے کے لئے سدھیر کمیشن اور چلپا کمیشن کا قیام عمل میں لاتے ہوئے ان طبقات کے اقتصادی، معاشی اور تعلیمی حالت کا تفصیلی مطالعہ و مشاہدہ کروایا جس کے بعد ان دونوں ہی کمیشنوں نے اپنی جامع رپورٹس حکومت کو پیش کئے۔ انھوں نے ریاست تلنگانہ کی تہذیب کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ ریاست تلنگانہ ’’گنگا جمنی تہذیب کا گہوارہ‘‘ ہے۔ گورنر نے ریاست تلنگانہ میں اقلیتوں کی فلاح و بہبود کیلئے کئے جانے والے اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ اقلیتی طلباء کو پری میٹرک، پوسٹ میٹرک اسکالرشپس، فیس ری ایمبرسمنٹ، بیرونی ممالک میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئے ’’اوورسیز اسکالرشپس‘‘ اقلیتی طلباء کیلئے علیحدہ اقامتی اسکولس کا قیام، مسلم صنعتکاروں کو صنعتی شعبہ میں آگے بڑھانے کیلئے ’’ٹی ایس پرائم‘‘ اسکیم پر عمل آوری کے ساتھ ساتھ مسلم صنعتکاروں کیلئے حیدرآباد میں ایک خصوصی ’’آئی ٹی سیز‘‘ (انفارمیشن ٹیکنالوجی اسپیشل اکنامک زون) کا قیام عمل میں لانے کے مؤثر و مثبت اقدامات کئے گئے۔ مسٹر ای ایس ایل نرسمہن نے کہاکہ ریاستی حکومت فرقہ وارانہ ہم آہنگی ہندو مسلم اتحاد کے پیش نظر ریاست میں کرسمس و رمضان تہواروں کو ریاستی تہواروں کے طور پر منارہی ہے اور ان تہواروں کے موقع پر رمضان میں غریب مسلمانوں کو اور غریب عیسائی افراد (زائد از دو لاکھ افراد میں) ملبوسات کی تقسیم عمل میں لائی جارہی ہے۔ گورنر تلنگانہ نے اقلیتوں کو تعلیمی لحاظ سے ترقی دینے اور انھیں بہتر تعلیمی سہولتیں فراہم کرنے کے لئے ریاست میں 200 اقلیتی اقامتی اسکولس قائم کرنے کی منظوری دی ہے۔ جن کے منجملہ اب تک 71 اقامتی اسکولس قائم کئے جاچکے ہیں۔ جوکہ بہتر انداز میں چلائے جارہے ہیں۔