مرکز میں غیر بی جے پی غیر کانگریس حکومت بنانے بائیں بازو پارٹیاں کوشاں ، ڈی راجہ کا خطاب
حیدرآباد۔6مئی(سیاست نیوز) نریندر مودی سے اس ملک کے مسلمان خوفزدہ نہیں ہیں بلکہ نفرت کرتے ہیں کیونکہ نریندر مودی کے ہاتھ ہزاروں بے قصور مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئی ہیں۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے قومی سکریٹری ورکن راجیہ سبھا ڈی راجہ نے ایرکنڈہ میں پارٹی کارکنوں کے اجلاس سے خطاب کے دوران یہ بات کہی۔ انہوں نے مزیدکہاکہ نریند ر مودی دستور ہند کی سختی کے ساتھ مخالفت کرنے والی آرایس ایس تنظیم کے نظریات پر کام کررہے ہیں جو ملک کو ایک اورتقسیم کے دہانے پر پہنچا دے گا۔ مسٹر ڈی راجہ نے کہاکہ بی جے پی آر ایس ایس کی سیاسی شاخ ہے جس کو اقتدار میں لانا گویا ہندوستان کو دوبارہ تقسیم کے دہانے پر پہنچناہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ہندوتوا کے نام پر ملک کو بچانے کا نعرہ لگانے والے آرایس ایس کے پرچارک اپنے ماضی کو فراموش کرچکے ہیں انہوں نے کہاکہ ہندوستان کی آزادی میں کسی بھی قسم کا رول آر ایس ایس نے کبھی ادا نہیں کیا جبکہ آر ایس ایس کاقیام 1925میں عمل میں آیا مگر ہندوستان آزاد ہونے کے بعد ہندوستان کو برصغیر کا عظیم جمہوری ملک بننے میں آر ایس ایس نے بڑی رکاوٹیں کھڑی کی۔ انہوں نے کہاکہ ہندوتوا نظریہ کیساتھ اس ملک کو آر ایس ایس نے ہندوراشٹر بنانے کی کئی کوششیں کی مگر باباصاحب بھیم رائو امبیڈکر اور جنگ آزادی کے علمبرداروں نے آر ایس ایس کے ناپاک منصوبو ں کو کبھی کامیاب ہونے نہیںدیا اور دستور ہند کی ترتیب کے وقت اس کے ملک کے تمام طبقات جن میں اقلیتیں اور دیگر پسماندہ طبقات شامل ہیں تمام کی ترقی کو یکساں مواقع فراہم کرنے کاکام کیا ۔ انہوں نے نریندر مودی کی کامیابی پر ہندوستان بھر میں گجرات ماڈل لاگو کرنے کے بی جے پی اور آر ایس ایس کے تمام دعوئوں کو بے بنیاد قراردیتے ہوئے کہاکہ گجرا ت ماڈل دراصل ترقی نہیںبلکہ اقلیتی طبقات کے ساتھ گجرات میں پیش ائے واقعات ہیں۔ انہوں نے کہاکہ گجرات میںجہاں پر2002سے قبل عیسائی مبلغین کو زندہ جلانے اور نن کی عصمت ریزی کے واقعات پیش ائے اور 2002میںجس طرح منظم انداز میں مسلمانوں کی نسل کشی کی گئی اور معصوم بچوں اور عورتوں کو بی جے پی و آر ایس ایس کے درندوں نے اپنا نشانہ بنایا اسی طرح ہندوستان بھر میں گجرات کے تجربہ کو روبعمل لانے کا وعدہ ہی گجرات ماڈل کو ہندوستان بھر میں پیش کرنے بی جے پی و آر ایس ایس کا دعویٰ ہے۔انہوں نے کہاکہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا اور دیگر بائیں بازو کی جماعتیں غیر بی جے پی اور غیر کانگریسی حکومت کو برسر اقتدار لانے کی منصوبہ سازی کررہے ہیں جس کا لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے بعد اعلان کیاجائے گا۔سابقہ رکن پارلیمنٹ جناب سیدعزیز پاشاہ نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آسام میںپیش ائے واقعہ کا حوالہ دیا اور کہاکہ کانگریس کی برسراقتدار ریاست میں بھی اقلیتیں بالخصوص مسلم اقلیت غیرمحفوظ ہے ۔انہوں نے کہاکہ آسام واقعہ میں بے قصور مسلم اقلیتوں پر ڈھائے گئے مظالم کے بعد کانگریس پارٹی پر سے بھی مسلم اقلیت کا بھروسہ ختم ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ آسام کی ترون گوگوئی حکومت کو واقعہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے مستعفی ہوجاناچاہئے۔