یروشلم ۔ 28 جون (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیلی حکام نے آج اعلان کیا کہ وہ مسجد اقصیٰ کے احاطہ کو غیرمسلموں کے داخلہ کیلئے بند کررہے ہیں کیونکہ پولیس اور عبادت گذاروں کے درمیان قبل ازیں کئی جھڑپیں ہوچکی ہیں جس کے نتیجہ میں یہ فیصلہ کیا جارہا ہے۔ پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ اس امتناع کا اطلاق مسلمانوں کے مقدس ماہ رمضان المبارک کے دوران جاری رہے گا جس کا آئندہ ہفتہ اختتام ہورہا ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہیکہ گذشتہ اتوار سے مسلمانوں اور اسرائیلی پولیس کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ صرف اس لئے جاری ہے کیونکہ یہودیوں کیلئے بھی یہ مقام مقدس حیثیت رکھتا ہے۔ جھڑپوں کے دوران نوجوان سنگباری کرتے ہیں اور پولیس کو اپنے بچاؤ کیلئے آنسو گیس کے شیلز داغنے پڑتے ہیں۔ آج وزیٹنگ اوقات سے قبل ایک پتھر ایک معمر یہودی خاتون کے سر پر لگا جو اس وقت متصل ویسٹرن وال پلازہ میں موجود تھی۔ بہرحال خاتون کا زخم زیادہ گہرا نہیں تھا اور اسے ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعد گھر جانے کی اجازت دے دی گئی۔ دوسری طرف اسلامی علماء نے اسرائیلی حکام پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں مسجد اقصیٰ کے احاطہ میں غیرمسلموں کو داخلہ دیکر قبل ازیں کئے گئے معاہدہ کی خلاف ورزی کی ہے۔