سرینگر۔25مئی(سیاست ڈاٹ کام ) اعتدال پسند حُریت کانفرنس نے آج کہا ہے کہ ہندوستان اورپاکستان کو مسئلہ کشمیر کی مستقل طور پر یکسوئی کیلئے جراتمندانہ اقدامات کرنے چاہیئے ۔ صدرنشین حُریت میر واعظ عمر فاروق نے ایک بیان میں کہا کہ ہم پھر ایک بار مسئلہ کشمیر کو مستقل طور پر حل کرنے کے مطالبہ کا اعادہ کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان اور پاکستان کی قیادت کو امن پیشرفت کے آغاز کیلئے جراتمندانہ اقدامات کرنے چاہیئے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نواز شریف اور نامزد وزیراعظم ہندوستان نریندر مودی کو متعلقہ ممالک میں بھرپور عوامی تائیدحاصل ہے ۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ دونوں قائدین مسئلہ کشمیر کی یکسوئی کیلئے کام کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ دونوں قائدین کو اس مسئلہ کی مستقل طور پر یکسوئی کیلئے اقدامات کرنے چاہیئے تاکہ جنوبی ایشیاء میں امن ‘ خوشحالی اور استحکام یقینی ہوسکے ۔ میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ حُریت اس مسئلہ کی یکسوئی کی سمت پیشرفت کا خیرمقدم کرتی ہے ۔ دونوں ممالک کو باہمی اعتماد کی بحالی کیلئے بھی اقدامات کرنے چاہیئے ۔ انہوں نے کہاکہ مذاکرات سنجیدہ اور نتائج سے مربوط ہونے چاہیئے ۔ اس مقصد کیلئے ہندوستان اور پاکستان ملکر جموں و کشمیر کے عوام کو سرگرم شراکت دار بناسکتے ہیں ۔انہوں نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے دیرپا حل کیلئے کشمیری عوام کو شامل کرنا ضروری ہے میر واعظ نے کہا کہ کشمیر مسئلہ کی یکسوئی کشمیری عوام کی خواہش کے مطابق ہونی چاہیئے ۔
انہوں نے تاہم کانگریس پارٹی کے بعض ارکان کی جانب سے گذشتہ چند دنوں سے جاری کردہ بیانات پر تشویش ظاہر کی ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ کشمیری عوام کافی مصائب سے دوچار رہے ہیں جو پارٹی اقتدار پر رہی اور جو اپوزیشن میں تھی ان دونوں کو اس مسئلہ کی یکسوئی کے سلسلہ میں مساوی طور پر ذمہ داری اور اخلاقی پابندیوں کو تسلیم کرنا چاہیئے ۔ انہوں نے کہا کہ آنے والی نسلوں کیلئے ایک پُرامن مستقبل کا تحفہ پیش کرنے کا ہمیں بہترین موقع ہے ۔ ہندوستان ‘ پاکستان اور جموں و کشمیر کی تمام سیاسی پارٹیوں کو چاہیئے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے پُرامن حل کو اہم ایجنڈہ تصور کرے ۔ حُریت لیڈر نے کہا کہ کشمیری عوام ہندوستان اور پاکستان کے مابین پیشرفت کا بغور جائزہ لیں گے اور اگر اس مسئلہ کو حل کرنے کی سمت سنجیدہ و حوصلہ مند کوششوں کے اشارے دکھائی دیں تو کشمیری عوام بھی مثبت ردعمل کا اظہار کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان و پاکستان میں جمہوری طور پر منتخبہ حکومتوں کو بھرپور عوامی تائید کا فائدہ اٹھانا چاہیئے ۔ اس مسئلہ کو مستقل طور پر حل کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات ضروری ہیں۔