مریضہ کے گھٹنوں میں سونے کی سینکڑوں سوئیاں پائی گئیں

سیئول ۔ 15 جنوری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) جنوبی کوریا میں جس وقت ڈاکٹر ایک خاتون مریض کے گھٹنوں کے ایکسرے کا جائزہ لے رہے تھے تو اُس وقت وہ یہ دیکھ کر حیرت زدہ رہ گئے کہ اُس کی رگ اور پٹھوں میں سینکڑوں چھوٹی چھوٹی طلائی سوئیاں پیوست ہیں جو عام طورپر آکیوپنکچر طریقہ ٔ علاج میں استعمال کی جاتی ہیں۔ یاد رہے کہ جوڑوں کے شدید درد کی شکایت لیکر 65 سالہ خاتون ڈاکٹرس سے رجوع ہوئی تھی ۔ نیو انگلینڈ جرنل آف سائنس میں شائع ہوئی ڈاکٹرس کی رپورٹ کے مطابق جب خاتون کو درد سے نجات دینے والی گولیاں

اور دیگر ادویات نے کوئی جادو نہیں دکھایا تو مریضہ نے متبادل آکیوپنکچر علاج کروانے کا فیصلہ کیا جس کے تحت جسم کے متاثرہ مقام پر سوئی چبھوکرعلاج کیا جاتا ہے تاہم حیرت انگیز طورپر آکیوپنکچر ماہر نے سوئیوں کو مریضہ کی رگ اور پٹھوں میں ہی رہنے دیا تاکہ علاج کا سلسلہ متواتر جاری رہے او اس کے لئے اُس نے طلائی سوئیوں کا استعمال کیا تھا ۔ دیگر ماہرین کا یہ خیال ہے کہ سوئی جیسی نقصان پہنچانے والی شئے کو جسم کے اندر چھوڑدینا ضرررساں ہوتا ہے کیونکہ جسم کسی بھی ’’بیرونی مادے اور شئے‘‘ کو قبول نہیں کرتا جس کے بعد درد اور انفکشن میں شدت پیدا ہوجاتی ہے ۔ فی الحال ڈاکٹرس کسی نتیجہ پر نہیں پہنچے ہیں۔