نئی دہلی ۔ 27 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) مرکز پر شدید تنقید کرتے ہوئے سی پی آئی ایم نے الزام عائد کیا کہ صدر امریکہ بارک اوباما کے دورہ ہند کے نتیجہ میں ہندوستان نے اپنے دفاعی اور معاشی مفادات امریکی دباؤ پر اس کے پاس ’’گروی رکھ دیئے‘‘ پارٹی کی پولیٹ بیورو نے دعویٰ کیا کہ مشترکہ دفاعی نظریہ برائے ایشیائے کوچک اور بحرہند کا علاقہ امریکی دفاعی پالیسی برائے ایشیاء میں کلیدی اہمیت رکھتا ہے اور وزیراعظم نریندر مودی کی مشرق کی طرف دیکھو پالیسی اب غیراہم ہوگئی ہے۔ صدر اوباما کے دورہ کے نتیجہ میں مودی حکومت نے اپنے ملک کے دفاعی اور معاشی مفادات امریکہ کے ہاتھ گروی رکھ دیئے ہیں۔ مختصر یہ کہ مودی حکومت نے ایک ایسا راستہ بنایا ہے جس کے تحت امریکہ کے ساتھ ہندوستان کے ماتحت حلیف جیسے تعلقات ہوں گے۔ سیول نیوکلیئر واجبات قانون 2010ء میں پارلیمنٹ میں منظور کیا گیا تھا اور اس کا مقصد ہندوستانی شہریوں کو معاوضہ اور راحت رسانی کی ادائیگی تھا، بشرطیکہ کوئی نیوکلیئر حادثہ پیش آئے۔ نیوکلیئر ری ایکٹر اور ان کے آلات سربراہ کرنے والوں پر نقصانات کے ازالہ کی ذمہ داری اس قانون کے تحت عائد کی گئی تھی، کیونکہ ہندوستان کو بھوپال گیس سانحہ کا تلخ تجربہ ہوچکا تھا لیکن مودی حکومت نے صدر امریکہ کے مطالبہ کو قبول کرتے ہوئے قانون کی ایسی دفعات کو بے اثر کرتے ہوئے ہندوستان کے مفادات گروی رکھ دیئے۔