مرکز سے رافیل جیٹ طیاروں کی قیمت کی تفصیلات طلب

اندرون 10 یوم سربہ مہر لفافہ پیش کرنے اٹارنی جنرل کو سپریم کورٹ کا حکم
نئی دہلی ۔ 31 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے مرکز کو ہندوستان کی طرف سے فرانس سے خریدے جانے والے 36 رافیل لڑاکا جیٹ طیاروں کی قیمت کی تفصیلات سربہ مہر لفافہ میں اندرون 120 دن پیش کرنے کی ہدایت کی ہے تاہم اس بات سے اتفاق کیا کہ ’’رازداری اور حکمت عملی‘‘ سے متعلق معلومات و تفصیلات کی پیشکشی کی ضرورت نہیں ہے۔ چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی قیادت میں تین رکنی بنچ کی ہدایت سے حکومت کیلئے مزید کچھ الجھن پیدا ہوئی ہے کیونکہ حکومت یہ استدلال پیش کرتی رہی ہے کہ قیمت کی تفصیلات اس حد تک حساس ہیں کہوہ پارلیمنٹ کو بھی نہیں بتائی جاسکتیں لیکن عدالت عظمیٰ نے حکومت سے کہا ہیکہ رافیل معاملت پر فیصلہ سازی کے عمل کی تفصیلات عوام میں پیش کی جائیں سوائے اس کے جو رازداری اور حکمت عملی کی اہمیت کی حامل ہیں۔ بنچ نے مقدمہ کی آئندہ سماعت 14 نومبر کو مقرر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی طرف سے اندرون 10 یوم تمام مطلوبہ تفصیلات پیش کی جائیں، جس کے بعد درخواست گذار اندرون 7 یوم جواب دے سکتے ہیں۔ بنچ نے اپنے آبائی تاثرات بیان کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال سے کہا کہ ’’اگر قیمتوں کا تعین بھی کچھ مخصوص و منفرد ہے جو آپ ہمیں نہیں بتا سکتے تو برائے مہربانی ایک حلفنامہ داخل کرتے ہوئے اس (معذوری) کا اقرار کریں‘‘۔ عدالت عظمیٰ اس ضمن میں چار درخواستوں کی سماعت کررہی تھی جن میں ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن، سابق وزراء ارون شوریاور یشونت سنہا کی درخواستیں بھی شامل ہیں جو لڑاکا جٹ طیاروں کی خریدی کی عدالت کی نگرانی میں سی بی آئی کے ذریعہ تحقیقات کی استدعاء کے ساتھ دائر کی گئی تھیں جس پر چیف جسٹس آف انڈیا نے کہا کہ ’’اس (سی بی آئی تحقیقات) کیلئے آپ کو انتظار کرنا ہوگا۔ (پہلے) سی بی آئی کو خود اپنا گھر سیدھا کرنے دیجئے‘‘۔ اٹارنی جنرل نے لڑاکا طیاروں کی قیمتوں کے تعین کی تفصیلات کی پیشکشی کے بارے میں ذہنی تحفظات اور پس و پیش کا اظہار کیا اور کہا کہ قیمت کے بارے میں حتیٰ کہ پارلیمنٹ کو بھی کچھ نہیں بتایا جاسکتا۔