وزیر آئی ٹی کے ٹی راما راؤ کی دہلی میں وینکیا نائیڈو ، روی پرساد اور نتن گڈکری سے ملاقات
حیدرآباد ۔ 24 ستمبر ۔ (سیاست نیوز) وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ نے آج نئی دہلی میں مختلف مرکزی وزراء سے ملاقات کرتے ہوئے تلنگانہ ریاست کی ترقی کیلئے فراخدلانہ تعاون کی درخواست کی ۔ انھوں نے مرکزی وزراء ایم وینکیا نائیڈو ، روی شنکر پرساد اور نتن گڈکری سے ملاقات کی اور تلنگانہ کی ترقی کے سلسلے میں علحدہ علحدہ یادداشت حوالے کی ۔ وزیر قانون روی شنکر پرساد سے ملاقات کے دوران انھوں نے متحدہ آندھراپردیش کی تقسیم کے بعد ابھی تک تلنگانہ کیلئے علحدہ ہائیکورٹ کی عدم تشکیل کا حوالہ دیا۔ انھوں نے موجودہ ہائیکورٹ کو آندھراپردیش سے منصوب کرتے ہوئے تلنگانہ کیلئے علحدہ ہائیکورٹ کے قیام کی درخواست کی ۔ بتایا جاتا ہے کہ وزیر قانون نے اس سلسلے میں ہمدردانہ سماعت کی اور بہت جلد کارروائی کا یقین دلایا۔ روی شنکر پرساد سے ملاقات کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ مرکزی وزیر قانون نے علحدہ ہائیکورٹ کے قیام پر اُصولی طورپر اتفاق کیا ہے ۔ انھوں نے کہاکہ تلنگانہ میں ہینڈلوم کلسٹرس اور سرسلہ میں میگا پاورلوم کلسٹرس کے قیام کے سلسلے میں بھی مرکز سے نمائندگی کی گئی ہے ۔ انھوں نے بتایا کہ تلنگانہ میں 14 ہینڈلوم کلسٹرس کے قیام کیلئے مرکز کو یادداشت پیش کی گئی ۔ انھوں نے مختلف اداروں سے متعلق سرمایہ کاری کے مرکز کے لئے مرکز کی جانب سے 4 ہزار کروڑ روپئے کی منظوری کی درخواست کی ہے ۔ کے ٹی راما راؤ نے مرکزی وزیر وینکیا نائیڈو کو بھی علحدہ یادداشت پیش کی اور پنچایت راج اداروں کے استحکام کیلئے مرکز کے تعاون کی درخواست کی ۔ اس دورہ کے موقع پر ریاست میں انفارمیشن ٹکنالوجی کے شعبہ کی ترقی و پنچایت راج اداروں کیلئے مرکز کی امداد کے سلسلے میں متعلقہ وزراء سے نمائندگی کی گئی ۔ کے ٹی آر نے یقین ظاہر کیا کہ مرکزی حکومت نئی قائم شدہ ریاست تلنگانہ کی ہمہ جہتی ترقی کیلئے فراخدلانہ فنڈس جاری کرے گی ۔