مرکزی عہدیداروں کی معطلی کیلئے سخت شرائط

نئی دہلی ۔ 30 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی حکومت کے تحت کام کرنے والے آئی اے ایس عہدیداروں کو وزیراعظم نریندر مودی کی منظوری کے بغیر معطل نہیں کیا جاسکے گا۔ اس اقدام کا مقصد سرکاری عہدیداروں کو سیاسی اثرورسوخ سے خوف کھائے بغیر آزادانہ طور پر فیصلے کرنے میں مدد ملے گی۔ یہ راحت رسانی ترمیم شدہ کل ہند خدمات کے عہدیداروں آئی اے ایس، آئی پی ایس اور آئی ایف ایس کو فراہم کی گئی ہے جن کی خدمات مختلف ریاستوں کو مستعار دی گئی ہیں۔ وزیراعظم وزارت پرسونل ، عوامی شکایات اور وظائف کے انچارج ہیں۔ علاوہ ازیں ڈی او پی ٹی بھی اسی کے تحت ہے۔ تین رکنی مرکزی جائزہ کمیٹی کے صدر ڈی او پی ٹی کے معتمد ہوں گے۔ اس کا ایک انتظامی عہدیدار اور دوسرا متعلقہ وزارت کا معتمد بطور رکن شامل ہوگا۔ حکومت کا مقصد ان دفتری کارروائیوں سے کرپشن کا خاتمہ اور عہدیدار دوست ماحول فراہم کرنا ہے تاکہ سرکاری عہدیدار بے خوف ہوکر فیصلے کرسکیں۔