مرقد رسولؐ کی منتقلی کی خبر بے بنیاد : سعودی حکومت

مدینہ منورہ۔4 ستمبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) برطانوی اخبارات کی جانب سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک کی متبادل مقام پر منتقلی سے متعلق متنازعہ خبروں کی اشاعت کے بعد معلوم ہوا ہے کہ یہ تجویز روضۂ رسول صلی اللہ وسلم اور مسجد نبوی کے توسیعی پروجیکٹ کے حوالے سے تیارکردہ ایک تحقیقی رپورٹ میں دی گئی تھی، جس کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ نے سعودی حکومت کے ایک مصدقہ ذریعے کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ سعودی حکومت نے ’’قبر رسول‘‘صلی اللہ علیہ وسلم کو متبادل مقام پر منتقل کرنے کا کوئی فیصلہ کیا ہے اور نہ ہی ایسی کوئی تجویز زیرغور ہے۔ قبررسول ؐکی منتقلی کے حوالے سے میڈیا میں زیرگشت اطلاعات بے بنیاد ہیں۔ البتہ دو سال پیشتر جب روضۂ رسول اور مسجد نبوی کی توسیع کے حوالے سے منصوبے کا آغاز ہوا تھا تو توسیعی کمیٹی کے ماہرین نے یہ تجویز دی تھی اور ساتھ ہی علماء سے اس پر رائے بھی طلب کی تھی۔ ماہرین کا خیال تھا کہ مسجد نبوی کی شمال کی سمت سے توسیع اور دوسری منزل کی تعمیر سے روضہ رسول متاثر ہوسکتا ہے۔ علماء نے قبر رسول کی منتقلی کی اجازت دی تھی مگرساتھ ہی یہ واضح کردیا تھا کہ قبر مبارک کوکھولا نہیں جائے گا۔ خیال رہے کہ حال ہی میں برطانوی اخبارات ’انڈی پنڈنٹ‘ اور’ڈیلی میل‘نے جھوٹی اور من گھڑت خبر شائع کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ سعودی حکومت مسجد نبوی کی توسیع کیلئے قبر رسول ؐکواپنی موجودہ جگہ سے ہٹانے کا ارادہ رکھتی ہے۔