مرسی کو پنجرہ میں بند کر کے عدالت لایا گیا

قاہرہ ۔ 16 ؍ فبروری ( سیاست ڈاٹ کام) مصر کے معزول صدر محمد مرسی نے انہیں مقدمہ کی سماعت کے دوران پنجرے میں بند کرنے کا الزام عائد کیا اور ان کے وکلائے دفاع نے بطور احتجاج واک آوٹ کر دیا ۔ عدالت نے آج تیسری مرتبہ بھی سماعت ملتوی کر دی اور 23 فبروری کو آئندہ سماعت مقرر کرتے ہوئے نئے وکلاء کے تقرر کی اجازت دی ۔ محمد مرسی نے چیخ کر کہا کہ وہ مصر کے قانونی اور منتخبہ صدر ہیں لیکن عدالت انہیں خاموش کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔ مرسی نے کہا کہ ہمارا مذاق اڑایا جا رہا ہے اور ایسا اس لئے کیا جا رہا ہے کیونکہ آپ مجھ سے خوفزدہ ہیں آپ کو خوف ہے کہ ایک صدر مخاطب کر رہا ہے ۔ مرسی نے اپنے دفاع میں کہا کہ اگر اسی طرح کی اہانت جاری رکھنا ہو تو عدالت نہ آئیں ۔ دفاعی ٹیم کے ایک رکن نے بتایا کہ ہم نے عدالت کی جانب سے شیشے کا یہ پنجرہ ہٹانے تک کمرہ عدالت میں نہ آنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ یہ ساونڈ پروف پنجرہ خاص طور پر مرسی اور دیگر کو عدالتی کارروائی کے دوران خلل اندازی سے روکنے کے لئے تیار کیا گیا ہے ۔ مرسی اور دیگر 35 کے خلاف جاری مقدمہ میں استغاثہ نے انتہائی سنگین ملک سے غداری اور دہشت گردی کے الزامات عائد کئے ہیں اور اگر وہ مجرم ثابت ہو تو انہیں سزائے موت بھی ہوسکتی ہے ۔