مرسی اور ہزاروں افراد پر مظالم بین الاقوامی برادری کو توجہ دہانی

جنیوا ۔ 27 اگست (سیاست ڈاٹ کام) مصر کے معزول صدر محمد مرسی کی اہلیہ کی قریبی ساتھی نے جنیوا میں محروس سابق صدر کو جیل سے آزاد کرانے اور مظالم کا سلسلہ ختم کرنے کیلئے اقوام متحدہ سے مدد کی خواہش کی ہے۔ سارا عطیہ نے کہا کہ وہ بین الاقوامی برادری سے مخاطب ہیں کیونکہ مصر میں جو کچھ ہورہا ہے اس کے تعلق سے وہ جوابدہ ہیں۔ حقیقت یہ ہیکہ آج بھی کئی لوگ مصر میں مظالم کا شکار ہیں۔ محمد مرسی اب بھی جیل میں ہیں۔ 33 سالہ سارا عطیہ کے شوہر خالد القصاص کو بھی گذشتہ سال جولائی میں محمد مرسی کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ مرسی کی سرکردہ خارجہ پالیسی سے وابستہ تھے اور اخوان المسلمین سے ان کا کوئی تعلق نہیں تھا۔ اس کے باوجود بناء کسی الزام کے انہیں طویل عرصہ سے جیل میں بند رکھا گیا ہے۔ عطیہ نے کہا کہ ان کے شوہر بھی واحد ایسے شخص نہیں ہیں بلکہ مرسی کے ہزاروں سرکردہ رفقاء کے علاوہ دیگر کئی اخوان المسلمین عہدیداروں کو جیل میں مظالم کا شکار بنایا جارہا ہے۔ ایک اندازہ کے مطابق 15000 سے زائد لوگ جیل میں بند ہیں اور ہزاروں افراد کو سزائے موت سنائی جاچکی ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق میں متعلقہ عہدیداروں سے ملاقات سے قبل کہا کہ بین الاقوامی برادری کو اپنی ذمہ داری نبھانی چاہئے۔