ممبئی ۔ 9 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) انگریزی مصنفہ شوبھاڈے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شیوسینا نے آج ان کی قیامگاہ پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور الزام عائد کیا کہ انہوں نے تھیٹروں میں مراہٹی فلموں کی نمائش کو لازمی قرار دینے سے متعلق حکومت کے فیصلہ کی مخالفت کرکے مہاراشٹرا کی تہذیب کی توہین کی ہے جبکہ تھیٹروں میں پرائم ٹائم (فرسٹ شو ۔ سیکنڈشو) کے دوران مراہٹی فلمیں دکھانے کے خلاف ان کے تبصرہ پر تنازعہ پیدا ہوگیا ہے۔ تاہم شیوسینا کے احتجاج کو نظرانداز کرتے ہوئے شوبھاڈے نے کہا کہ ان کی حفاظت سے متعلق ممبئی پولیس پر مکمل اعتماد ہے۔ علاقہ کیفے پریڈ میں واقع شوبھاڈے کی قیامگاہ کے روبرو احتجاجی اکھٹا ہوئے۔
ان کے ہاتھوں میں وڈا پاؤ اور دہی میسل کی چھوٹی چھوٹی کشیاں تھیں کیونکہ شوبھاڈے نے اپنے ٹوئیٹر پر یہ طنز کیا تھا کہ سنیما گھروں میں اب پاپ کرن کی بجائے مراہٹی ذائقے دستیاب ہوں گے۔ اس تبصرہ پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سینئر شیوسینا لیڈر سنجے راوت نے کہا کہ کوئی بھی مراہٹی باشندہ اس طرح کے ریمارکس برداشت نہیں کرسکتا اور یہ تبصرہ مراہٹی کلچر کی توہین ہے۔ ہم آج شام تک انہیں وڈاپاؤ اور دہی میسل (Dahi Misal) کا مزہ چکھا کر رہیں گے۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر تمہیں مراہٹی سنیما اور کلچر پسند نہیں ہے تو پھر یہاں قیام پذیر کیوں ہیں۔ شیوسینا لیڈ نے کہا کہ شیوبھاڈے کا ریمارک مہاراشٹرا، مراہٹی زبان اور ثقافت کے مغائر ہے۔ اگرچیکہ تم مہاراشٹرا میں قیام پذیر ہو اپنے آپ کو مہاراشٹرین قرار دیتی ہیں لیکن مراہٹی فلموں کے خلاف بولتی ہو۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں اس طرح کے لوگ اپنے آپ کو مہاراشٹرین کہلانے کے قابل نہیں ہے۔