محمد علی جناح کا پاکستان ، ہندوستان کیلئے سبق : غلام نبی آزاد کا بیان
وارناسی۔ 26 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا کہ جو لوگ مذہب اور ذات پات کی سیاست میں ملوث ہیں، انہیں محمد علی جناح کے پاکستان میں جو کچھ ہورہا ہے، اس سے سبق حاصل کرنا چاہئے۔ یہاں ایک سمینار سے خطاب کرتے ہوئے جس کا عنوان ’’ہندوستانی نظریہ اور اندرا گاندھی کی خدمات‘‘ تھا، راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہندوستان کا نظریہ موجودہ قیادت کے باعث خطرہ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیش کے اس پار جناح صاحب کو دیکھ لیجئے۔ دھرم کی راج نیتی کی وجہ سے کیا حشر ہے وہاں۔ آزاد نے کہا کہ محمد علی جناح نے مذہب اور ذات پات کی سیاست میں ملوث ہوکر پاکستان کا برا حشر کیا جس کے نتیجہ میں آج ان کا ملک تباہی کے دہانے پر ہے۔ آج یہی نظریہ ہندوستان کے نظریہ سے ٹکرا رہا ہے اور ہندوستان کے مقتدر اعلیٰ ، اتحاد اور یکجہتی کیلئے خطرہ ہے۔ انہوں نے آنجہانی وزیراعظم اندرا گاندھی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اندرا گاندھی نے عوام کو تمام طبقات کو ساتھ لے کر چلا تھا۔ ذات پات یا مذہب سے بالاتر ہوکر انہوں نے عوام کی خدمت کی تھی۔ آزاد نے مزید کہا کہ اندرا گاندھی نے اس ملک کے تمام امور کے عوام کی ترقی کیلئے کام کیا اور ان کا تہہ دل سے احترام کیا۔ اندرا گاندھی نے نوجوانوں اور بزرگوں دونوں کو ساتھ لے کر حکومت کی تھی۔ غلام نبی آزاد نے پارٹی ورکرس پر زور دیا کہ وہ کانگریس کی تاریخ کا مطالعہ کریں، اس پارٹی کے قائدین کی زندگیوں کو پڑھیں۔ خاص کر مہاتما گاندھی ، جواہر لال نہرو اور اندرا گاندھی کی سیاسی زندگی کا جائزہ لیں جنہوں نے مذہب یا ذات پات سے بالاتر ہوکر ہر ایک کے ساتھ یکساں سلوک کیا، مساوات کو اہمیت دی۔ سمینار سے خطاب کرتے ہوئے صدر پردیش کانگریس راج ببر نے وزیراعظم نریندر مودی پر شدید تنقید کی ۔ بنارس ہندو یونیورسٹی میں تشدد پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خواتین پر لاٹھی چارج کیا گیا جو افسوسناک واقعہ ہے۔ یوم دختران کے موقع پر ہماری بیٹیوں پر لاٹھیاں برسائی گئیں ، ان کے ساتھ غیرانسانی سلوک کیا گیا ۔ وزیراعظم نریندر مودی اس وقت وارناسی میں موجود تھے جب طالبات دھرنا دے رہی تھیں۔ وزیراعظم کو ان کے ساتھ کم از کم سیلفی لینے کی ضرورت ہے۔