حیدرآباد ۔ 21 جنوری (سیاست نیوز) تلنگانہ کے مسلمان حیدرآباد کو مشترکہ دارالحکومت بنائے جانے کے خلاف ہیں، اسی لئے متحدہ آندھرا حامی قوتیں منظم سازش کے تحت تلنگانہ حامی تعلیمی اداروں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ شیخ محمد اقبال اسپیشل آفیسر وقف بورڈ جو متحدہ ریاست کیلئے مستعفی ہوچکے تھے، انہیں وقف بورڈ میں اعلیٰ عہدے پر فائز کرکے تلنگانہ عوام کو نقصان پہنچایا جارہا ہے۔ 1969 تلنگانہ موومنٹ فاونڈرس فورم کے بیانر تلے مختلف تنظیموں کے ذمہ داران نے مدینہ ایجوکیشنل سوسائٹی کے زیراہتمام تعلیمی ادارہ جات کے خلاف کی گئی کارروائی کو علاقائی تعصب اور شیخ محمد اقبال کی تقسیم کے جہدکاروں سے نفرت قرار دیتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر کے چرنجیوی، کیپٹن ایل پانڈو رنگاریڈی، جناب ضیاء الدین نیر، مسٹر سری دھرمانم، مسٹر جی سرینواسلو، مسٹر کے این رام داس ایڈوکیٹ، جناب ولی الرحمن ایڈوکیٹ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تلنگانہ کی اوقافی جائیدادوں کے تحفظ اور اوقافی اداروں کی سرگرمیوں کے مفادات کے تحفظ میں شیخ محمد اقبال کی فوری برطرفی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جناب کے ایم عارف الدین 1969 سے تحریک تلنگانہ سے وابستہ ہیں، اسی لئے ان کے خلاف انتقامی کارروائی کی گئی ہے۔ ان ذمہ داران تحریک تلنگانہ نے بتایا کہ صرف شیخ محمد اقبال نہیں بلکہ ایک منظم سازش کے ذریعہ مخالفین تلنگانہ تحریک میں شامل افراد کو نشانہ بنانے میں مصروف ہیں۔ ڈاکٹر کے چرنجیوی نے بتایا کہ تلنگانہ تنظیموں کی ترجیح اوقافی جائیدادوں کا تحفظ ہے لیکن ایک تعلیمی ادارے کو جس انداز میں وقف بورڈ نے حاصل کیا ہے
اس سے اندازہ ہوتا ہیکہ بورڈ کے عہدیدار کس نہج پر کام کررہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس شخص سے بورڈ نے جائیداد واپس لینے کی کوشش کی ہے جو خود یہ کہہ رہا ہیکہ وہ بورڈ کا کرایہ دار ہے جبکہ بورڈ کئی ایسے لوگوں کی سرگرمیوں پر خاموش تماشائی بنا ہوا ہے جو اوقافی جائیدادوں پر قابض ہوکر ان کو اپنی ملکیت قرار دے رہے ہیں۔ ڈاکٹر چرنجیوی نے بتایا کہ اگر بورڈ کو مدینہ ایجوکیشنل اینڈ ویلفیر سوسائٹی سے حاصل ہونے والا کرایہ مناسب نظر نہیں آرہا تھا تو بورڈ کو چاہئے تھا کہ وہ کرایہ میں اضافہ کیلئے مذاکرات کرتے ۔ انہوں نے بتایا کہ خود اسپیشل آفیسر وقف بورڈ کا کہنا ہیکہ 2007ء میں ہوٹل میریٹ سابقہ وائسرائے ہوٹل کو نوٹس جاری کی گئی تھی اور اب پھر وہ نوٹس جاری کررہے ہیں جس سے اندازہ ہوتا ہیکہ وہ پربھاکر ریڈی گروپ کو مہلت فراہم کررہے ہیں جبکہ مدینہ تعلیمی ادارہ جات کو مہربند کردیا گیا تھا۔ انہوں نے اسپیشل آفیسر وقف بورڈ کو مشورہ دیا کہ وہ تاریخی چارمینار سے متصل غیرقانونی ڈھانچہ ہٹانے کیلئے آئیں وہ ان سے تعاون کرنے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لگڑا پاٹی راجگوپال کے پراجکٹ لینکو ہلز کی اوقافی جائیداد کے معاملہ میں بھی اسپیشل آفیسر کو دلچسپی دکھانی چاہئے ۔ جناب ضیاء الدین نیر نے بتایا کہ انجمن دستی پارچہ بافی حرمین شریفین نے سعودی عرب میں حالات کی تبدیلی کے بعد جامعہ نظامیہ سے فتویٰ حاصل کرتے ہوئے تعلیمی اداروں کا آغاز کیا، جس سے ہزاروں اقلیتی طلبہ مستفید ہورہے ہیں۔ تلنگانہ حامی قائدین نے بتایا کہ مدینہ ایجوکیشنل اینڈ ویلفیر سوسائٹی سے متعلق ایک یادداشت وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ، وزارت اقلیتی امور کے علاوہ قومی اقلیتی کمیشن کو روانہ کی جارہی ہے تاکہ انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے کی درخواست کی جائے۔