مدھیہ پردیش میں 12 سال سے کم عمر لڑکیوں کی عصمت ریزی پر سزائے موت

بی جے پی ، کانگریس اور دیگر جماعتوں کی تائید سے اسمبلی میں متفقہ طورپر بل کی منظوری
بھوپال ۔4 ڈسمبر۔( سیاست ڈاٹ کام) مدھیہ پردیش اسمبلی نے 12 سال سے کم عمر لڑکیوں کی عصمت ریزی کے مرتکب پائے جانے والے مجرمین کو سزائے موت دینے سے متعلق ایک مسودہ قانون کو آج منظور کرلیا ۔ جس کے ساتھ ہی مدھیہ پردیش ملک کی وہ پہلی ریاست بن گئی ہے جہاں عصمت ریزی کے اس قسم کے واقعات کے مجرمین کو تختہ دار کا سامنا کرنا ہوگا ۔ وزیر قانون و اُمور مقننہ رام پال سنگھ نے ایوان میں مسودہ قانون پیش کیا جس پر تفصیلی بحث کے بعد بشمول حکمراں بی جے پی اور اپوزیشن کانگریس تمام جماعتوں کی طرف سے منظور کرلیا گیا ۔ اس بل کو اب بغرض منظوری صدرجمہوریہ سے رجوع کردیا گیا ہے جس کے بعد وہ قانون میں تبدیل ہوجائے گی ۔ وزیر داخلہ بھوپندر سنگھ نے اسمبلی کے باہر اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’مدھیہ پردیش کے لئے آج تاریخی دن تھا کیونکہ چیف منسٹر شیوراج سنگھ چوہان کی خواہش کے مطابق ریاستی اسمبلی نے اس بل کو منظور کرلیا جس کے تحت ایسے جرائم (12 سال سے کم عمر لڑکیوں کی عصمت ریزی ) میں ملوث مجرمین کو سزائے موت دی جائے گی ‘‘ ۔ انھوں نے کہاکہ عصمت ریزی سے متعلق دفعہ 376 ( اے ) اور اجتماعی عصمت ریزی سے متعلق قانون کی دفعہ 376 (ڈی ) کے تحت یہ سزائے موت دی جائے گی ۔ چیف منسٹر چوہان نے بل کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ’’سماج میں ایسے بھی لوگ ہیں جو صرف سخت سزاؤں سے ہی سیدھے ہوسکتے ہیں۔ یہ ( قانون سازی ) ان ہی سے نمٹے گی ۔ اس قسم کے جرائم کے خلاف ہم عوامی شعور بھی بیدار کریں گے ‘‘۔