نئی دہلی : مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات سے قبل ایک بڑا انکشاف ہوا ہے جس میں تقریبا ۰ ۶؍ لاکھ فرضی رائے دہندگان کے شناختی کارڈ دستیاب ہوئے ہیں ۔۶۰؍ لاکھ فرضی ووٹر شناختی کارڈ کی برآمدگی سے مدھیہ پردیش کی سیاست میں ہنگا مہ برپا ہوگیا ۔
اپوزیشن نے چیف الیکشن کمیشن سے اس کی شکایت درج کروائی او رفوری طور سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔اس ملاقات کے بعد آدتیہ سندھیا نے یہاں اے آئی سی سی میں پریس کانفرنس کے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ بہت حساس ہے اس لئے ہم نے بغیر تاخیر کئے الیکشن کمیشن سے ملاقات کئے او ران کے سامنے یہ معاملہ پیش کیا ۔انھوں نے کہا کہ فرضی ووٹر لسٹ کے ثبوت بھی پیش کئے ہیں ۔
یکم جنوری ۲۰۱۸ء کو رائے دہندگان کی فہرست جاری کی گئی ہے اس میں ۶۰؍ لاکھ کے قریب فرضی شناختی کارڈ ہیں جو کل ۵؍ کروڑ رائے دہندگان کا ۱۲؍ فیصد ہے ۔انھوں نے کہا کہ یہ غلطی نہیں ہے بلکہ جان بوجھ کر کیا گیا ہے ۔
آدتیہ سندھیا نے کہا کہ ہم نے کئی مرتبہ آپ کے سامنے یہ بات کہی ہے کہ آئین اور جمہوریت خطرہ میں ہے ۔انھوں نے کہا کہ یہ معاملہ جمہوریت کا قتل کرنے کی مترادف ہے ۔جو ثبوت ہم نے پیش کئے ہیں وہ غلطی نہیں ہے بلکہ مدھیہ پردیش حکومت کی منصوبہ بندی ہے ۔انھوں نے کہا کہ اس سے قبل ضمنی انتخابات میں الیکشن کمیشن کے سامنے فرضی ووٹر لسٹ کی بات کی گئی تھی لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی ۔