نئی دہلی: 26؍مئی(سیاست ڈاٹ کام ) لوک سبھا کے ایم پی اورآل انڈیا تعلیمی و ملی فائونڈیشن کے صدر مولانا اسرارالحق قاسمی نے دارالعلوم دیوبند اور مظاہر علوم کے طلباء پر قاتلانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مداراس کے طلباء پر جس بربریت کے ساتھ گولی چلائی گئی ، اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔انہوں نے طالب علم محمدمبارک کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت کی نظم ونسق میں تسا ہلی سے آئے دن ریاست میں ایسے واقعات سامنے آتے رہتے ہیں ،جن سے پوری ریاست میں بد امنی کی فضا قائم ہوجاتی ہے ۔ مولانا نے کہاکہ پہلے دارالعلوم دیوبند کے طلبا کو نشانہ بنایا گیا ، اس کے بعد شر پسندوںنے مظاہر علوم (وقف)کے طلبا کو نشانے پر لیا ،انہوںنے کہا کہ یہ نہایت تشویشناک بات ہے کہ مدارس کے طلباء پر حملوںکا جو سلسلہ کئی ماہ قبل شروع ہوا تھا ، وہ آج تک جاری ہے ،حالانکہ مسلمانوںکی طرف سے طلباء پر حملے کی وارداتوںکو روکنے کے لئے متعدد بار ریاستی حکومت سے مطالبات بھی کئے گئے۔انہوںنے کہاکہ جب تک حملہ آوروںکے خلاف سخت کارروائی نہیں ہوگی، شرپسندوںکو جیلوںمیں نہیں بھیجاجائے گا، انتظامی معاملات کو چوکس نہیں بنایاجائے گا،
اس وقت تک اس طرح کے حملے جاری رہیں گے ، کیوںکہ شرپسند عناصر فرقہ پرستی کی آگ بھڑکانے کے لئے ہنوز سرگرم ہیں اور ان کے خلاف عبرتناک کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے ،ان کے حوصلے بلندہوتے جارہے ہیں ۔انہوں نے ریاستی حکومت کے نظم ونسق پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ آخر حکومت شرپسندوں کو قابومیں کرنے میں ناکام کیوں ہے ؟ دارالعلوم دیوبند اور مظاہر علوم یہ دونوں ایسے ادارے ہیں ، جہاں ملک اور بیرون ممالک کے بچے زیر تعلیم ہیں ، ان کی تعلیمی سرگرمیوں میں دخل اندازی کرنا اور ان پر مسلسل حملے ہونا ملک کے امن وامان اور سلامتی کے لیے خطرہ ہے ۔وقت آگیا ہے کہ ان کے حوصلوںکو پست کرنے کے لیے ان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔ واضح رہے کہ دارالعلوم کے دو طلباء مظفرنگر سے نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد دارالعلوم لوٹ رہے تھے کہ راستہ میں کچھ نامعلوم شرپسندوںنے ان پر فائرنگ کرکے حملہ کردیا۔ ان میں سے ایک طالب علم مبارک کا انتقال ہوگیا ہے ۔
ممتاز عالم دین مولاناقاسمی نے کہاکہ مسلمانوںکو ہراساں وپریشاں کرنے کے لئے اور مدارس کو نشانہ بنانے کیلئے یہ سب کچھ منصوبہ بند طریقے پر کیاجارہاہے۔اس لئے سرکارکو چاہئے کہ وہ فرقہ پرستی کے خلاف ٹھوس اور موثر قدم اٹھائے اور کسی کی رعایت نہ کرتے ہوئے انصاف کیلئے کوشاں ہو۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان آخرکب تک اپنے اوپر ہونے والے مظالم کو برداشت کرتے رہیں گے اور کب تک سرکاریں مسلمانوںکے ساتھ صرف وعدے کرتی رہیں گی ۔انہوںنے کہا کہ فوری طورسے حالات کو قابو کرنے کی ضرورت ہے، جن طلباء پر حملے کئے گئے ہیں ، ان کی جانچ کے بعد حملہ آوروںکو جلداز جلد گرفتارکرکے کیفرکردار تک پہنچایا جائے تاکہ حالات پرامن ہوں اور شرپسندوںکے حوصلوںکو پست کیاجاسکے۔ مولانا موصوف نے مبارک کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان کے دکھ درد میں شریک ہیں اور مدارس میں زیر تعلیم طلبا کسی مایوسی میں مبتلا ہوئے بغیر ہوئے یکسوئی سے اپنے تعلیم سفر میں مصروف رہیں ،ساتھ ہی ساتھ حالات کے مدنظر محتاط بھی رہیں ۔