سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل کی صدر نشین پولیس ریکروٹمنٹ بورڈ اور تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن سے نمائندگی
حیدرآباد۔ 23 ۔ نومبر (سیاست نیوز) محکمہ پولیس میں 10,000 سے زائد تقررات میں 4 فیصد مسلم تحفظات پر عمل آوری کی جائے گی ۔ سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے اس مسئلہ پر صدرنشین پولیس رکروٹمنٹ بورڈ پورنا چندر راؤ سے بات چیت کی ۔ انہوں نے سب انسپکٹر اور پولیس کانسٹبل کی جملہ 10269 جائیدادوں پر ہونے والے تقررات میں 4 فیصد مسلم تحفظات پر عمل آوری کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے اعلامیہ کی اجرائی کے وقت مسلم تحفظات کو پیش نظر رکھنے کا تیقن دیا ہے۔ سکریٹری اقلیتی بہبود نے صدرنشین پولیس رکروٹمنٹ بورڈ کے علاوہ تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کو تمام تقررات میں 4 فیصد مسلم تحفظات پر عمل آوری کیلئے مکتوب روانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ محکمہ پولیس نے مسلم تحفظات پر عمل آوری کی صورت میں سب انسپکٹرس اور کانسٹبلس کی جائیدادوں میں مسلم نمائندگی میں قابل لحاظ اضافہ ہوگا ۔ پولیس رکروٹمنٹ بورڈ نے تقررات کیلئے 8808 پولیس کانسٹبلس اور 361 سب انسپکٹرس کی جائیدادوں کی نشاندہی کی ہے جن میں تقررات کے لئے عنقریب اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔ فائر سرویسز میں فائرمین اور ایس ایف او کی 425 جائیدادوں کی نشاندہی کی ہے ۔ اس کے علاوہ اسپیشل پروٹیکشن فورس میں 174 کانسٹبلس اور 12 سب انسپکٹرس کی جائیدادوں پر تقررات کئے جائیں گے ۔ مجموعی طورپر 10269 جائیدادوں پر تقررات کا عمل جلد شروع کیا جائے گا۔ محکمہ پولیس کے ان تقررات میں مسلم تحفظات کے علاوہ عام زمرے میں مسلمانوں کے تقررات کو یقینی بنانے کیلئے محکمہ اقلیتی بہبود نے ٹریننگ کے اہتمام کا فیصلہ کیا ہے۔ میناریٹیز اسٹڈی سنٹر کے ذریعہ شہر میں اقلیتی امیدواروں کو پولیس رکروٹمنٹ کے امتحانات کی تیاری سے متعلق کوچنگ کا اہتمام کیا جائے گا۔ امتحانات سے متعلق ماہرین کی خدمات حاصل کرتے ہوئے یہ کوچنگ فراہم کی جائے گی۔ سید عمر جلیل نے بتایا کہ محکمہ پولیس میں حیدرآباد کے اقلیتی نوجوانوں کی نمائندگی میں اضافہ کے بارے میں حکومت سنجیدہ ہے۔ اگر نوجوانوں کو موثر انداز میں ٹریننگ فراہم کی جائے تو سب انسپکٹرس اور کانسٹبلس کی جائیدادوں میں نمائندگی بہتر ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹڈی سنٹر کے ذریعہ گروپ سرویسز امتحانات کی کوچنگ کا بھی اہتمام کیا جائے گا۔ سکریٹری اقلیتی بہبود کے مطابق شہر میں میٹرو ریل اور سڑکوںکی توسیع سے متعلق کاموں کیلئے مختلف مقامات پر اوقافی اراضی حاصل کی جارہی ہے۔ وقف بورڈ نے ایسی اراضیات کا سروے کرتے ہوئے 400 کروڑ روپئے بطور معاوضہ ادا کرنے کیلئے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کو اپنا دعویٰ پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے عہدیداروں کے ساتھ بہت جلد اجلاس منعقد کیا جائے گا جس میں اوقافی جائیدادوں اور ان کے معاوضہ کے مسئلہ پر بات چیت کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ کئی ایسی اراضیات ہیں جن پر حکومت نے اپنا دعویٰ پیش کیا ہے۔ عہدیداروں کے ساتھ اجلاس میں باہمی ریکارڈ کے تبادلے کے ذریعہ اس مسئلہ کی یکسوئی کی کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ادارہ انیس الغرباء کے لئے نامپلی میں واقع سرکاری اراضی کے حصول کی کارروائی جاری ہے اور اس اراضی پر موجود سرکاری دفتر کو کسی اور مقام پر منتقل کیا جائے گا۔ سید عمر جلیل نے کہا کہ پولیس تقررات میں اقلیتوں کی نمائندگی میںاضافہ کیلئے عوامی نمائندوں اور رضاکارانہ تنظیموں کو بھی شعور بیداری کیلئے متحرک ہونا پڑے گا۔ حکومت کے علاوہ رضاکارانہ تنظیمیں امتحانات کی تیاری کیلئے کوچنگ کا اہتمام کریں تو نمائندگی میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم یافتہ بیروزگار نوجوانوں کو پولیس میں ملازمت کے سلسلہ میں شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے۔