محکمہ انکم ٹیکس کی توجہ پرانا شہر پر مرکوز‘ متمول افراد کی فہرست کی تیاری

پسماندہ علاقہ میں عالیشان تعمیرات ‘ قیمتی کاریں ‘ پرشکوہ شادی خانے اور تعلیمی ادارے اصل معمہ
حیدرآباد۔3اکٹوبر(سیاست نیوز) شہر حیدرآباد کالے دھن کے انکشاف میں سرفہرست قرار دیئے جانے کے بعد محکمہ ٔ انکم ٹیکس کے عہدیداروں کی توجہ اب شہر حیدرآباد کے پرانے شہر کی جانب مبذول ہونے لگی ہے۔ پرانے شہر میں موجود متمول افراد کی فہرست کی تیاری کے عمل کے متعلق بتایا جاتا ہے کہ محکمہ ٔ انکم ٹیکس کے اعلی عہدیدار سرگرم ہو چکے ہیں اور شہر کے اس خطہ میں ہونے والی اراضیات کی معاملتوں اور دیگر امور پر گہری نظریں رکھی جا رہی ہیں کیونکہ کئی عہدیداروں کا ماننا ہے کہ پرانے شہر کو کالے دھن کیلئے محفوظ علاقہ تصور کیا جانے لگا ہے اور سرمایہ کاری کے نام پر کی جانے والی معاملتوں کے علاوہ شراکت داری والے کاروباروں کے متعلق بھی تفصیلات اکٹھا کی جا رہی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ پرانے شہر کے سرکردہ تاجرین جو رئیل اسٹیٹ کے علاوہ دیگر تجارتی سرگرمیوں میں ہیں اور جنہیں سیاسی سرپرستی حاصل ہے ان پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔ محکمہ ٔ انکم ٹیکس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تک پرانے شہر کے علاقوں کو پسماندگی کے سبب نظر انداز کیا جاتا تھالیکن اب پرانے شہر کے کئی علاقوں میں مکانات کی تعمیرات پرخرچ کئے جا رہے کروڑہا روپیوں کے علاوہ بعض ایسی گاڑیوں کی خریدی پرانے شہر میں کی جان رہی ہے جو 80تا90 لاکھ کی قیمت والی ہیں اور اس کے علاوہ ایسے پرانے شہر کے علاقوں میں سیاسی سرپرستی کے حامل ایسے افراد ہیں جو سرمایہ کاری اور شراکت داری کے نام پر غیر محسوب اثاثہ جات کو محفوظ کر رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ شہر حیدرآباد کو کالے دھن کے انکشاف میں سر فہرست مقام حاصل ہونے کے بعد جنوبی ہند سے تعلق رکھنے والے عہدیداروں کی نظریں شہر کی سمت مرکوز ہونے لگی ہیں اور ان عہدیداروں کی جانب سے نہ صرف معلومات پر اکتفاء کیا جا رہا ہے بلکہ دستاویزی شواہد بھی اکٹھا کئے جا رہے ہیں۔ پرانے شہر میں موجود بعض تعلیمی ادارہ ٔ جات کے مالکین کی آمدنی اور ان کے ذرائع آمدنی کے علاوہ شادی خانوں کے متعلق بھی تفصیلات اکٹھا کی جانے لگی ہیں کیونکہ پرانے شہر کے کئی علاقوں میں بڑے شادی خانوں اور ان میں وصول کئے جانے والے کرایوں کے متعلق تفصیلات جمع کئے جانے کے بعد اس بات کا اندازہ لگایا جاسکے گا کہ ان شادی خانوں کے مالکین کی آمدنی کیا ہے اور ان شادی خانو ںمیں تقاریب منعقد کرنے والوں کی قوت خرچ کیا ہے۔ ذرائع کے بموجب پرانے شہر میں انکم ٹیکس دہندگان کی بڑی تعداد موجود ہے جن میں تجارتی برادری سے تعلق رکھنے والوں کے علاوہ معمولی کاروبار کرنے والے بھی شامل ہیں لیکن پرانے شہر کے ہی بعض علاقوں میں کروڑہا روپئے کی تعمیرات محکمہ ٔ انکم ٹیکس کے شعبہ ٔ انٹلیجنس کو حیرت زدہ کئے ہوئے ہے کیونکہ یہ تعمیرات ایسے علاقوں میں کی جا رہی ہیں جہاں کوئی اس بات پر شک نہیں کر سکتا کہ اس علاقہ میں اتنی لاگت کے مکان تعمیر کیئے گئے ہیں۔