چیف منسٹر کو فائیل روانہ ، سکریٹری اقلیتی بہبود جناب عمر جلیل کابیان
حیدرآباد۔ 24 نومبر (سیاست نیوز) محکمہ اقلیتی بہبود میں 285 مختلف جائیدادوں پر تقررات کے سلسلے میں حکومت اقدامات کررہی ہے۔ سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے اس سلسلے میں مختلف جائیدادوں کی نشاندہی کرتے ہوئے فائیل چیف منسٹر کو روانہ کی ہے۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اقلیتی بہبود کے جائزہ اجلاس میں اسٹاف کی کمی سے متعلق نمائندگی کا سنجیدگی سے جائزہ لیتے ہوئے عہدیداروں کو ہدایت دی تھی کہ وہ نئے تقررات کے سلسلے میں درکار اسٹاف کی تعداد کے بارے میں حکومت کو اطلاع دیں۔ تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کے ذریعہ مختلف زمروں میں تقررات کی تیاریاں کی جائیں گی۔ سکریٹری اقلیتی بہبود نے بتایا کہ اقلیتی بہبود کے مختلف اداروں اور سکریٹریٹ میں درکار اسٹاف کا جائزہ لیتے ہوئے 285 جائیدادوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور چیف منسٹر کی منظوری کے بعد محکمہ فینانس کی منظوری باقی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسٹاف کی کمی کے نتیجہ میں ترقیاتی اور فلاحی اسکیمات پر عمل آوری میں تاخیر ہورہی ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ حیدرآباد کے علاوہ اضلاع میں اقلیتی بہبود سے متعلق اسٹاف انتہائی ناکافی ہے اور دیگر محکمہ جات سے تعلق رکھنے والے عہدیدار و ملازمین اقلیتی بہبود میں خدمات انجام دینے کیلئے تیار نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 10 کے منجملہ 7 اضلاع میں باقاعدہ ڈسٹرکٹ مائناریٹی ویلفیر آفیسرس موجود نہیں ہیں اور اقلیتی فینانس کارپوریشن کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹرس اور مجالس مقامی کے عہدیداروں کو یہ ذمہ داری دی گئی ہے۔ سید عمر جلیل نے کہا کہ اگرچہ اس عہدہ کیلئے ڈپٹی کلکٹر رینک کے عہدیدار کی ضرورت پڑتی ہے لیکن اس رینک کا کوئی بھی عہدیدار محکمہ اقلیتی بہبود میں خدمات انجام دینے تیار نہیں۔ ضلع کلکٹرس سے خواہش کی گئی کہ وہ کم از کم منڈل ریوینیو آفیسرس کو اقلیتی بہبود میں خدمات انجام دینے کیلئے تعینات کریں۔ عمر جلیل نے کہا کہ اقلیتی بہبود میں تعیناتی کیلئے تیار عہدیداروں کو ترقی دیتے ہوئے ڈسٹرکٹ مائناریٹی ویلفیر آفیسرس اور دیگر اہم عہدوں پر فائز کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ڈپٹی چیف منسٹر و وزیر مال محمد محمود علی نے بھی محکمہ سے ڈپٹی کلکٹر رتبہ کے عہدیداروں کو فراہم کرنے کا تیقن دیا ہے۔ ضلع کلکٹرس اس سلسلے میں عہدیداروں کی نشاندہی کررہے ہیں۔ سکریٹری اقلیتی بہبود نے بتایا کہ اضلاع میں اوقافی جائیدادوں کے تحفظ اور اسکیمات پر عمل آوری کے لئے اسٹاف کی کمی کا سامنا ہے اور کم رتبہ کے حامل عہدیدار اسکیمات کے سلسلے میں ضلع کلکٹرس سے جائزہ اجلاس منعقد کرنے کے موقف میں نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر دیگر محکمہ جات سے تعلق رکھنے والے عہدیدار اپنی خدمات کا پیشکش کرتے ہیں تو انہیں اقلیتی بہبود کے مختلف اداروں میں تعینات کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ سیکشن آفیسرس، ڈپٹی ڈائریکٹر، سپرنٹنڈنٹس، سینئر اسسٹنٹس، سروے آفیسرس، جونیر اسسٹنٹس اور دیگر عہدوں کے لئے اقلیتی بہبود میں عہدیداروں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام محکمہ جات کو باقاعدہ سرکیولر جاری کیا جائے گا تاکہ اقلیتی بہبود میں خدمات انجام دینے کے خواہش مند عہدیدار متعلقہ ہیڈ آف دی ڈپارٹمنٹ بہ آسانی اجازت حاصل کرسکیں۔ انہوں نے بتایا کہ دیگر محکمہ جات سے مناسب تعداد میں عہدیداروں کی آمد کی صورت میں پبلک سرویس کمیشن سے نئے تقررات کی تعداد کا تعین کیا جائے گا۔