28 اگست کو گنٹور اقلیتی جلسہ میں چیف منسٹر چندرا بابو کا اعلان متوقع
حیدرآباد ۔ 25 اگست (سیاست نیوز) آندھراپردیش میں برسراقتدار تلگودیشم حکومت بہت جلد ریاستی کابینہ میں ایک مسلم وزیر کو شامل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور اس سلسلہ میں پارٹی قومی جنرل سکریٹری و گورنمنٹ وہپ کونسل جناب محمد احمد شریف کی کابینہ میں شمولیت کا قوی امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق قومی صدر تلگودیشم پارٹی و چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو نے آئندہ سال منعقد شدنی انتخابات کو پیش نظر رکھتے ہوئے ابھی سے ہی اپنی نئی حکمت عملیوں پر سنجیدگی سے غور کا آغاز کردیا ہے اور کابینہ میں ایک مسلم وزیر کو شامل کرنے کا ذہن بنا لیا ہے جبکہ چار سال کے دور کابینہ میں مسلم وزیر کو شامل کرنے پر چندرا بابو نے غور تک نہیں کیا تھا بلکہ سمجھا جاتا ہیکہ ریاستی کابینہ کی تشکیل کے موقع پر چونکہ بی جے پی سے اتحاد کی وجہ سے مسلم وزیر کو شامل نہ کئے جانے کا اظہار ہوا تھا لیکن کابینہ میں دوسری مرتبہ توسیع کی گئی تب بھی بی جے پی کے مستعفی وزیر کے بجائے دیگر کو شامل کیا گیا لیکن اس وقت بھی کسی مسلم وزیر کو شامل کرنے سے گریز کیا گیا۔ بتایا جاتا ہیکہ اب چونکہ انتخابات میں مسلم ووٹس کی اہمیت کے پیش نظر ایک مسلم وزیر کو کابینہ میں شامل کرنے کا چیف منسٹر نے ارادہ کرلیا ہے اور سمجھا جاتا ہیکہ تلگودیشم پارٹی کیلئے ایک مضبوط قلعہ تصور کئے جانے والے ضلع مغربی گوداوری سے تعلق رکھنے والے کونسل میں گورنمنٹ وہپ جناب محمد احمد شریف جوکہ چندرا بابو کے بااعتماد رفیق بھی سمجھے جاتے ہیں، کابینہ میں شامل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اسی ذرائع کے مطابق بتایا جاتا ہیکہ جاریہ ماہ 28 اگست کو گنٹور میں منعقد شدنی اقلیتوں کے ایک بڑے جلسہ میں چیف منسٹر اہم اعلان کرنے کی قوی توقع ہے اور بتایا جاتا ہیکہ یوں تو ضلع مغربی گوداوری سے کابینہ میں اب تک ہی دو وزراء مسز پی ستیہ نارائنا اور جواہر نمائندگی کررہے ہیں۔ جناب محمد احمد شریف کو کابینہ میں شمولیت پر ضلع مغربی گوداوری سے کابینہ میں وزراء کی تعداد تین ہوجائے گی۔ وہ تلگودیشم کے قیام سے اب تک ایک معمولی کارکن کی حیثیت سے لیکر آج قومی جنرل سکریٹری تلگودیشم پارٹی کے عہدہ پر فائز ہوئے ہیں۔ متحدہ ریاست آندھراپردیش میں جناب احمد شریف مختلف کارپوریشنوں بشمول آندھراپردیش ریاستی اقلیتی فینانس کارپوریشن اور آندھراپردیش ریاستی ہاؤزنگ کارپوریشن کے صدرنشین عہدوں پر بھی فائز رہے۔