محرم کے ماتمی جلوس میں بچوں کی شرکت پر عدالت کو تشویش

رسم ماتم میں تیزدھار اسلحہ کے استعمال سے گریز اور جلوس کی ویڈیو گرافی کی ہدایت
ممبئی ۔ 3 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) بمبئی ہائیکورٹ نے محرم کے دوران ماتمی جلوس میں بچوں کی شرکت پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور پولیس کو ہدایت کی کہ وہ لائحہ عمل کو قطعیت دینے کیلئے اس رسم (ماتم) کے منتظمین کے ساتھ اجلاس طلب کریں۔ جسٹس آر ایم ساونت اور جسٹس سادھنا جادھو نے اس مسئلہ پر اپنے طور پر مفادعامہ کی ایک درخواست کی سماعت کی۔ ڈسمبر 2014ء کے دوران ممبئی سٹی پولیس نے رسم ماتم کے دوران کئے جانے وا لے اقدامات کے بارے میں ایک سرکولر جاری کیا تھا، جس کے مطابق پولیس اسٹیشنوں کے سینئر عہدیداروں کو محرم سے قبل محلہ کمیٹیوں کے ساتھ اجلاس منعقد کرنے کی ہدایت کی گئی تھی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ اس رسم میں بچوں کو شامل نہ کیا جائے۔ اس موقع پر تیزدھار اسلحہ استعمال نہ کئے جائیں اور سارے ماتمی جلوس کی ویڈیوگرافی کی جائے۔ جسٹس ساونت نے کہا کہ ’’ہم ایڈیشنل کمشنر پولیس (جنوبی علاقہ) کو ہدایت دیتے ہیں کہ وہ تمام بڑے منتظمین اور برادری کے قائدین کے ساتھ اجلاس منعقد کریں تاکہ لائحہ عمل کو قطعیت دی جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ جلوس میں کوئی بچہ حصہ نہ لے سکے‘‘۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہاگر منتظمین اور برادری کے قائدین ازخود اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ جلوس میں کوئی کمسن حصہ نہیں لے گا تو پولیس کو نگرانی کی ضرورت نہیں ہوگی۔