محبوبہ مفتی کا فوج و دیگر اداروں کے ساتھ سیکورٹی اجلاس

یونیفائیڈ ہیڈکوارٹرس میں وادی کی موجودہ صورتحال کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ
سرینگر، 25 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) وادئ کشمیر میں گذشتہ دو ہفتوں سے جاری طالب علموں کے احتجاجوں کے درمیان ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے منگل کے روز یونیفائیڈ ہیڈکوارٹرس کے اجلاس کی صدارت کرکے فوج، ریاستی پولیس اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے اعلیٰ افسران کے ساتھ وادی کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ دارالحکومت سری نگر میں یونیفائیڈ ہیڈکوارٹرس کا اجلاس اُس وقت منعقد ہوا جب وادی میں نہ صرف طالب علموں کی جانب سے آزادی حامی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے بلکہ مختلف سیاسی جماعتوں سے وابستگی رکھنے والے افراد کی ہلاکتوں کا سلسلہ چل پڑا ہے ۔سیکورٹی معاملات کے حوالے سے یونیفائیڈ ہیڈکوارٹرس جموں وکشمیر میں فوج، پیرا ملٹری فورسز، پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیوں پر مشتمل ایک اعلیٰ فیصلہ ساز باڈی ہے ۔شہرہ آفاق ڈل جھیل کے کناروں پر واقع شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن کمپلیکس (ایس کے آئی سی سی) میں یونیفائیڈ ہیڈکوارٹرس کا اجلاس وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے نئی دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کے ساتھ ملاقات کے ایک روز بعد منعقد ہوا۔ محبوبہ مفتی نے وزیر اعظم مودی اور وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کو کشمیر کی موجودہ صورتحال کی جانکاری دی ہے۔ مانا جارہا ہیکہ یونیفائیڈ ہیڈکوارٹرس کے اجلاس میں وادی میں 17اپریل سے معطل تھری جی اور فوجی انٹرنیٹ خدمات کا معاملہ بھی زیر بحث آیا ہوگا۔ وادی میں حکومت کی جانب سے تمام معروف سماجی ویب سائٹس پر غیرمعینہ مدت تک کیلئے پابندی لگائے جانے کی خبریں گردش کررہی ہیں۔ان خبروں کے مطابق یہ مبینہ اقدام سیکورٹی فورسز کے مبینہ مظالم کی ویڈیوز اور تصاویر کو سماجی ویب سائٹس پر شیئر کرنے، احتجاجیوں کو اکٹھا ہونے، کسی بھی طرح کی افواہوں کو پھیلنے سے روکنے کیلئے اٹھایا جارہا ہے ۔وادی میں تمام مواصلاتی کمپنیوں کی تھری جی اور فورجی انٹرنیٹ خدمات 17 اپریل سے معطل ہیں۔ یہ خدمات 17اپریل کو وادی کے درجنوں تعلیمی اداروں میں احتجاجی مظاہرے بھڑک اٹھنے کے بعد معطل کی گئی تھیں۔