مجوزہ نئے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرس میں اراضی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ

حکومت کے اعلامیہ کی اجرائی سے قبل ہی رئیل اسٹیٹ سرگرمیاں عروج پر
حیدرآباد ۔ یکم ۔ اگست : ( ایجنسیز ) : نئے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرس کے سلسلہ میں حکومت کی جانب سے مسودہ اعلامیہ جاری کیے جانے سے قبل ہی رئیلٹرس بزنس میں تیزی کے ساتھ پیسہ بنا رہے ہیں محکمہ رجسٹریشن میں جائیدادوں کے رجسٹریشنس میں ہوئے اضافہ سے اس کا اشارہ ملتا ہے ۔ رئیل اسٹیٹ شعبہ کے بزنس مین اراضی کے مالکین اور خریداروں کو بیع کی معاملتوں کے لیے ترغیب دے رہے ہیں تاکہ نئے اضلاع کے قیام کے نظریہ سے پیدا ہوئی صورتحال سے فائدہ حاصل کیا جاسکے ۔ جن مقامات کو نئے اضلاع کے ہیڈکوارٹرس بنانے کی تجویز ہے وہاں زمین کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں اور یہ قیمتیں بعض علاقوں میں ایک کروڑ روپئے فی ایکڑ تک پہنچ گئی ہیں ۔ زمین کے مالکین بہت زیادہ قیمتوں پر اراضیات فروخت کررہے ہیں اور خریدار نہایت شوق سے اراضیات کو خرید رہے ہیں اور ان کی نظر اس بات پر ہے کہ وہ ان علاقوں میں کیا بزنس کرسکتے ہیں ۔ نئے اضلاع کے قیام کے لیے حکومت کے ایکشن پلان کے مطابق مسودہ اعلامیہ 4 اور 10 اگست کے درمیان جاری کیا جانا چاہئے اور اس کا پورا عمل 11 اکٹوبر تک مکمل ہوجانا چاہئے تاکہ نئے اضلاع کا قیام دسہرہ تک ہوجائے ۔ محکمہ رجسٹریشن کی انفارمیشن کے مطابق اس مالیاتی سال کے پہلے تین مہینوں میں رجسٹریشن سے حاصل ہونے والا ریونیو 900 کروڑ روپئے تک پہنچ گیا اور اضلاع رنگاریڈی اور حیدرآباد اس فہرست میں ٹاپ ہیں ۔ اس سال اپریل سے ان اضلاع میں ریونیو میں اضافہ ہوا ہے جب کہ اضلاع میدک اور نلگنڈہ رجسٹریشن سے حاصل ہونے والے ریونیو کے معاملہ میں دوسرے مقام پر ہیں ۔ سدی پیٹ ، بھونگیر ، وقار آباد ، منچریال ، ناگر کرنول ، بھوپالا پلی ، جیسے ٹاؤنس اور دیگر چند ٹاونس رئیل اسٹیٹ بزنس کے لیے اہم مقامات بن گئے ہیں کیوں کہ انہیں نئے اضلاع کے ہیڈکوارٹرس بنایا جائے گا ۔ اس خیال کے ساتھ کہ نئے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرس کے سائز میں اضافہ ہوگا اور وہاں امکنہ پلاٹس کی بہت مانگ ہوگی ، ان ٹاونس میں رئیل اسٹیٹ بزنس خوب چل رہا ہے ۔ دراصل ان ٹاونس میں ، جن کے بارے میں سمجھا جارہا ہے کہ وہ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرس بن جائیں گے ، حال حال تک زمینوں کی قیمت 20 لاکھ روپئے فی ایکڑ سے تجاوز نہیں کر گئی تھی ۔ اب ان ٹاونس میں اراضیات کی قیمت دو گنا ، تین گنا اور بعض ٹاونس میں پانچ گنا ہوگئی ہے ۔ نئے اضلاع کے قیام کے لیے حکومت کی جانب سے ایکشن پلان اور ایک وقت کے اعلان کے بعد ئیل اسٹیٹ بزنس عروج پر پہنچ گیا ہے ۔ موجودہ دس اضلاع میں سے کوئی 13 تا 14 مزید اضلاع کا قیام عمل میں لایا جائے گا ۔ اس قیاس کے ساتھ کہ حکومت کی جانب سے باضابطہ اعلان کے بعد مجوزہ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرس میں اراضیات کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا ۔ خریدار اراضیات کی خریدی میں زیادہ دلچسپی لے رہے ہیں اور معاملتیں کررہے ہیں ۔ بعض ٹاونس میں جہاں حال تک جن اراضیات پر کاشت کی جاتی تھی اب وہ رئیل اسٹیٹ وینچرس بن گئے ہیں ۔۔