مجلس پارٹی کلواکنٹلہ کمپنی : وی ہنمنت راؤ

اسد الدین اویسی سے کانگریس کو ایسٹ انڈیا کمپنی قرار دینے پر سخت مذمت کا اظہار
حیدرآباد ۔ 5 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز ) : سکریٹری اے آئی سی سی و سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے صدر مجلس اسد الدین کی جانب سے کانگریس کو ایسٹ انڈیا کمپنی قرار دینے کی سخت مذمت کرتے ہوئے ’ مجلس کو کلواکنٹلہ کمپنی ‘ قرار دیا اور کہا کہ اسد الدین اویسی اور کے سی آر ’ سلپنگ پارٹنرس ‘ ہے ۔ واضح رہے کہ کل سنگاریڈی میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے صدر مجلس نے ٹی آر ایس کو ووٹ دینے کی عوام بالخصوص مسلمانوں سے اپیل کی تھی اور ٹیوٹر کے ذریعہ مودی ، راہول گاندھی اور چندرا بابو نائیڈو کو ایک ہی قرار دیا تھا جس پر آج ہنمنت راؤ نے دہلی میں پریس کانفرنس کے ذریعہ جواب دیتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کی مخالفت کرنے والی مجلس سارے ملک میں فرقہ پرست طاقتوں کو فائدہ پہونچا رہی ہے ۔ آنکھ رکھنے کے باوجود کے سی آر کے غلط پالیسیوں کی اندھی تائید کرتے ہوئے عوام کو بالخصوص مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔ اپنے ذاتی اور سیاسی فائیدوں کے لیے ٹی آر ایس کی تائید کرتے ہوئے ٹی آر ایس کی فرقہ پرستی کی پردہ پوشی کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔ سیکولر ووٹوں کی تقسیم کے لیے ووٹ کٹوا پارٹی کا رول ادا کرنے والی مجلس کی اصلیت منظر عام پر آگئی ہے ۔ پرانے شہر تک محدود رہنے والی جماعت کو ریاست کے دوسرے حلقوں میں مقابلہ کرنے کی ہمت نہیں ہے ۔ ٹی آر ایس کی آلہ کار بن کر سیکولر جماعتوں کے اتحاد سے ٹی آر ایس کے لیے جو خطرہ پیدا ہوگیا ہے اس سے ٹی آر ایس کو باہر نکالنے کے لیے ڈھال بن کر کام کررہی ہے ۔ اس کی قیمت ٹی آر ایس کے ساتھ مجلس کو چکانی پڑے گی ۔ کانگریس کے قائد وی ہنمنت راؤ نے آئندہ انتخابات میں ریاست کے ہر حلقہ پارلیمانی میں بی سی طبقات کو دو ٹکٹ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آبادی کے تناسب سے بی سی طبقات کو ٹکٹ ملنا ضروری ہے ۔ کانگریس کے سینئیر قائد نے ٹی آر ایس کے دور حکومت کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ 2014 میں کے سی آر نے وعدوں کی بوچھار کرتے ہوئے عوام کو ہتھیلی میں جنت دکھایا اور اقتدار حاصل ہونے کے بعد ایک وعدے کو بھی پورا نہیں کیا ۔ اس مرتبہ کے سی آر کے وعدوں پر بھروسہ کرتے ہوئے مزید 5 سال ضائع نہ کرنے کی عوام سے اپیل کی ۔۔