مجلس نے ہمارا ساتھ کیوں چھوڑ دیا؟

راہول گاندھی کا استفسار ‘مجلس اقتدار کی پجاری جماعت:مقامی قائدین
حیدرآباد 30 اپریل (سیاست نیوز) کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے مجلس کی سیاسی قلا بازیوں اور سیکولرازم کو نقصان پہونچاتے ہوئے ہندوتوا طاقتوں کو فائدہ پہونچانے کے بارے میں تلنگانہ کے کانگریس قائدین سے استفسار کیا‘ کانگریس قائدین نے راہول گاندھی کو بتایا کہ مجلس اقتدار کی پجاری ہے ۔ 10 سال تک مجلس نے کانگریس کا خون چوسا اور اب ٹی آر ایس کا خون چوس رہی ہے ۔ راہول گاندھی تلنگانہ کا دورہ کرنے والے ہیں‘ چھٹیوں سے واپس لوٹنے کے بعد تلنگانہ کے کانگریس قائدین سے 19 اپریل کے علاوہ کئی مرتبہ ملاقات کرچکے ہیں ۔ انہوں نے تلنگانہ قائدین سے ملاقات کے دوران تلنگانہ کے تازہ حالات پر تبادلہ خیال کیا ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہیکہ راہول گاندھی نے مجلس کی اچانک کانگریس سے دُوری اور کانگریس کے خلاف مہم چلانے کی وجہ دریافت کی ۔ تلنگانہ کے کانگریس قائدین نے انہیں بتایا کہ مجلس صرف اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی جماعت ہونے کا دعوی کرتی ہے مگر مسلمانوں کی ترقی و بہبود کیلئے اس نے کچھ نہیں کیا ہے۔ تقریبا 50 سال سے پرانے شہر میں مجلس کے عوامی نمائندے منتخب ہورہے ہیں مگر پرانے شہر کی ترقی و بہبود کیلئے کچھ نہیں کیا۔ کانگریس کے 10 سالہ دور اقتدار میں صرف اپنے ذاتی سیاسی فائدے کو اہمیت دی ہے ۔ کانگریس حکومت کی جانب سے اقلیتوں کیلئے کئے جانے والے اقدامات کو اپنا کارنامہ قرار دینے کی کوشش کی ہے ۔ 2014 ء کے عام انتخابات میں شہر کے مختلف اسمبلی حلقوں میں اپنے امیدواروں کو انتخابی میدان میں اتارتے ہوئے بی جے پی اور اس کی حلیف جماعت تلگودیشم کو کامیاب بنانے میں اہم رول ادا کیا ہے ۔مجلس ، مہاراشٹرا کے اسمبلی اور میونسپل و کارپوریشن انتخابات میں مقابلہ کرتے ہوئے سیکولر جماعتوں کی کامیابی میں رکاوٹ بنی ہے ۔ پارٹی قائدین نے اشتعال انگیز تقاریر کرتے ہوئے فرقہ پرست جماعتوں بی جے پی اور شیو سینا کی کامیابی میں اہم رول ادا کیا ہے ۔ ریاست میں ٹی آر ایس کی حکومت ہے تو مجلس اب ٹی آر ایس کے درپر ماتھا ٹیکتے ہوئے سیاسی مفادات کی خاطر اس کی جی حضوری کررہی ہے ۔ کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے مجوزہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کے بارے میں بھی بات چیت کی اور ابھی سے تیاری شروع کردینے کا مشورہ دیا ۔ انہوں نے پرانے شہر میں کانگریس پارٹی کو کامیاب بنانے کیلئے خصوصی حکمت عملی تیار کرنے پر زور دیا اور مجلس کے خلاف طاقتور امیدواروں کو انتخابی میدان میںاتارتے ہوئے زبردست انتخابی مہم چلانے کی ہدایت دی ۔ انہوں نے کہا کہ مجلس اور بی جے پی کو ایک ہی سکے کے دو رخ تصور کرتے ہوئے پارٹی کو حکمت عملی اختیار کرنی چاہئے۔