کانگریس شعبۂ اقلیت کو مستحکم بنانے پر زور، خورشید احمد سعید کی سرگرم مشاورت
حیدرآباد /28 جولائی (سیاست نیوز) صدر آل انڈیا کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ خورشید احمد سعید نے حیدرآباد میں مجلس اور ضلعی سطح پر ٹی آر ایس سے مقابلہ کے لئے کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ کی طاقتور ٹیم تیار کرنے صدر تلنگانہ پردیش کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ محمد خواجہ فخر الدین کو ہدایت دی۔ نجی دورہ پر حیدرآباد پہنچنے والے خورشید احمد سعید نے کانگریس کے مختلف قائدین بشمول صدر تلنگانہ پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی اور ورکنگ پریسیڈنٹ ملو بٹی وکرامارک سے ملاقات کی۔ اس دوران خواجہ فخر الدین نے بتایا کہ گریٹر حیدرآباد کے بلدی انتخابات میں کانگریس پارٹی تنہا مقابلہ کرے گی، کیونکہ کانگریس کی نظر میں تلگودیشم اور بی جے پی اتحاد کی طرح ٹی آر ایس اور مجلس کے درمیان بھی ناپاک اتحاد ہے۔ یہ چاروں جماعتیں ایک ہی سکہ کے دو رخ ہیں۔ دریں اثناء خورشید احمد سعید نے اتم کمار ریڈی اور ملو بٹی وکرامارک سے تنظیمی سطح پر کانگریس بالخصوص کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ کے استحکام کے سلسلے میں بات چیت کرتے ہوئے کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ کے ریاستی اور ضلعی سطح کے مسلم قائدین کو سرگرم کرنے اور ان کی خدمات سے استفادہ کا جائزہ لیا۔ ذرائع کے بموجب خورشید احمد سعید کا احساس ہے کہ 2019ء کے عام انتخابات میں کانگریس اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو بہت زیادہ اہمیت دے گی، لہذا ابھی سے مسلم قائدین کو ذمہ داری قبول کرنے کے لئے تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے اور ریاست میں ٹی آر ایس حکومت اقلیتوں کے مفادات کے خلاف کام کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مسلمانوں کی نمائندہ جماعت کے ادعا کے باوجود مجلس سیاسی جماعتوں کے ساتھ سودے بازی کر رہی ہے، لہذا مجلس کے خلاف کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ کو بہت زیادہ سرگرم ہونے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ٹی آر ایس نے مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن اپنے وعدہ کو پورا کرنے میں ناکام ہو گئی، جب کہ مجلس خاموش تماشائی ہے۔ انھوں نے کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ کو مشورہ دیا کہ مسلمانوں میں شعور بیدار کرے اور مرکزی و ریاستی حکومتوں کی عوام اور اقلیت دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مہم شروع کرے۔ علاوہ ازیں انھوں نے ریاستی حکومت کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف ہونے والی ناانصافی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کرنے کا صدر تلنگانہ کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ کو مشورہ دیا۔