متحدہ ریاست کیلئے اے پی این جی اوز اسوسی ایشن کی تحریک میں شدت

حیدرآباد ۔ 30 ۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) اے پی این جی اوز اسوسی ایشن نے متحدہ ریاست کے حق میں 16 جنوری سے تحریک میں شدت پیدا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اے پی این جی اوز کے صدر اشوک بابو مختلف اضلاع کا دورہ کرتے ہوئے سیاسی اور ملازمین کی تنظیموں کے قائدین سے ملاقات کر رہے ہیں۔ وہ دوسرے مرحلہ کے ایجی ٹیشن کی تیاری کے سلسلہ میں عوامی تائید حاصل کرنے کوشاں ہیں۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اشوک بابو نے کہا کہ این جی اوز کے انتخابات کی تکمیل کے بعد متحدہ ریاست کے حامی سیاسی اور غیر سیاسی جماعتوں کی تائید کے ساتھ بڑے پیمانہ پر ایجی ٹیشن شروع کیا جائے گا ۔ انہوں نے احتجاجی پروگرام کو قطعیت دینے کیلئے بہت جلد کل جماعتی اجلاس طلب کرنے کا بھی اعلان کیا ۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ آندھرا کی تائیدی تمام جماعتیں اور ان کے قائدین نے این جی اوز کے ایجی ٹیشن میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اشوک بابو نے کہا کہ کل جماعتی اجلاس میں طویل مدتی ایجی ٹیشن کو قطعیت دی جائے گی ۔

تمام جماعتوں سے مشاورت کے بعد احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ 3 جنوری سے اسمبلی اجلاس میں تلنگانہ مسودہ بل پر مباحث کو دیکھتے ہوئے سیما آندھرا علاقوں میں بند کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس طرح اسمبلی کے آغاز کے ساتھ ہی عوامی تحریک کا بھی آغاز ہوجائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں اشوک بابو نے کہا کہ وہ عملی سیاست میں حصہ نہیں لیں گے اور اس بارے میں جو اطلاعات گشت کر رہی ہیں ، یہ صرف قیاس آرائیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی تقسیم کو روکنا ان کا اولین مقصد ہے اور وہ سیاسی جماعتوں اور عوام کی تائید کے ساتھ احتجاج کو آگے بڑھائیں گے ۔ انہوں نے اے پی این جی اوز میں اختلافات کی تردید کی ہے اور کہا کہ انتخابات میں دو گروپوں کا مقابلہ کرنا فطری ہے۔ اسے اختلافات نہیں کہا جاسکتا۔ دونوں گروپ کے قائدین ابھی بھی متحدہ طور پر جدوجہد میں حصہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اسوسی ایشن کے انتخابات کے مرحلہ کی تکمیل کے بعد این جی اوز کے تمام قائدین متحدہ طور پر جدوجہد میں شامل ہوجائیں گے۔