مرکزی کابینہ کا آج اجلاس ‘ صدر راج کے نفاذ پر غور متوقع ‘ نئے چیف منسٹر پر ہائی کمان کو فیصلہ کا اختیار: شنڈے
حیدرآباد 23 فبروری (سیاست نیوز) ریاست کی تقسیم کے ذریعہ علحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل سے متعلق بل کی لوک سبھا و راجیہ سبھا میں منظوری کے خلاف بطور احتجاج چیف منسٹر کے عہدہ اور کانگریس پارٹی کی رکنیت سے بھی مسٹر این کرن کمار ریڈی کے استعفی کے بعد ریاست میں سیاسی صورتحال کے ساتھ صدر راج کے نفاذ یا نئی حکومت کی تشکیل کے مسئلہ پر گذشتہ تین دن سے تجسس برقرار ہے تاہم 24 فبروری کو منعقد ہونے والے مرکزی کابینہ کے اجلاس میں کوئی قطعی فیصلہ کا امکان پایا جاتا ہے۔ریاستی گورنر مسٹر ای ایس ایل نرسمہن کی جانب سے چیف منسٹر مسٹر این کرن کمار ریڈی کے پیش کردہ استعفی کو منظور کرتے ہوئے آئندہ کسی اقدام تک کارگذار چیف منسٹر برقرار رہنے کی مسٹر کرن کمار ریڈی سے ریاستی گورنر نے خواہش کی تھی لیکن اس خواہش کو قبول کرتے ہوئے مسٹر کرن کمار ریڈی کار گزار چیف منسٹر ہیں یا نہیں اس تعلق سے نہ صرف سیاسی قائدین و ریاست کی عوام میں زبردست تجسس پایا جارہا ہے۔ اس سلسلہ میں راج بھون سے کوئی واضح اطلاعات موصول نہیں ہوئیں جبکہ بتایا جاتا ہیکہ ریاستی گورنر مسٹر ای ایس ایل نرسمہن نے چیف منسٹر مسٹر کرن کمار ریڈی کا استعفی منظور کرتے ہوئے مرکز کی ہدایات کے حصول کیلئے تفصیلی رپورٹ مرکز کو روانہ کرچکے ہیں اور بتایا جاتا ہیکہ اس رپورٹ کی بنیاد پرمرکزی حکومت نے ریاست آندھرا پردیش کی صورتحال پر مرکزی کابینہ کے اجلاس میں غور و خوص کرنے کا فیصلہ کیا تھا
اور دو مرتبہ مرکزی کابینہ کے منعقدہ اجلاس میں حالات کا جائزہ لیا گیا لیکن دو مرتبہ بھی مرکزی کابینہ کا اجلاس کسی فیصلہ کے بغیر ملتوی کردیا تھا۔ 24 فبروری کو مرکزی کابینہ کا اجلاس طلب کیا گیااور توقع ہیکہ 24 فبروری کو منعقد ہونے والے مرکزی کابینہ کے اجلاس میں ریاست کی صورتحال کے تعلق سے صدر راج نافذ کرنے یا کسی سینئر قائد کی قیادت میں نئی حکومت تشکیل دینے کا جائزہ لیتے ہوئے کوئی قطعی فیصلہ کرنے کا قوی امکان ہے۔ اسی دوران دہلی میںمرکزی وزیر داخلہ مسٹر سشیل کمار شنڈے نے اپنا اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ آندھرا پردیش میں حکومت تشکیل دینے کا معاملہ میں ہم کوئی مداخلت نہیں کریں گے اور ساتھ ہی ساتھ یہ بھی کہا کہ آندھرا پردیش میں صدر راج نافد کرنے کیلئے ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
انہوں نے اخباری نمائندوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ریاست کے نئے چیف منسٹر کون ہوں گے اس کا فیصلہ پارٹی ہائی کمان کرے گی۔ مسٹر شنڈے نے کہا کہ متحدہ ریاست آندھرا پردیش میں ہی انتخابات منعقد ہوں گے ۔ کیونکہ ریاست کی تقسیم کا عمل مکمل ہونے میں تین ماہ درکار ہوں گے اور انتخابات کے تعلق سے قطعی فیصلہ الیکشن کمیشن ہی کرے گا۔ مسٹر شنڈے نے مزید کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے ساتھ ہی آندھرا پردیش میں اسمبلی انتخابات منعقد ہونے کا قوی امکان ہے۔