متحدہ آندھرا کے لیے قرار داد کے مطالبہ پر سخت تنقید کا نشانہ

حیدرآباد۔/3جنوری، ( سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے فلور لیڈر ای راجندر نے اسمبلی کی کارروائی میں رکاوٹ پیدا کرتے ہوئے متحدہ آندھرا کے حق میں قرارداد کی منظوری سے متعلق سیما آندھرا ارکان کے مطالبہ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے راجندر نے کہا کہ سیما آندھرا کے ارکان اگر چاہیں تو مسودہ بل پر مباحث کے اختتام کے بعد کوئی بھی قرارداد منظور کرلیں اس پر ٹی آر ایس کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ صدر جمہوریہ کی جانب سے ایوان کی رائے حاصل کرنے کیلئے مسودہ بل روانہ کیا گیا ہے لہذا ایوان کی ذمہ داری ہے کہ وہ ترجیحی بنیادوں پر مباحث کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ سیما آندھرا ارکان مسودہ بل پر مباحث کے بعد اگر چاہیں تو کوئی اور قرارداد منظور کرلیں لیکن بل پر مباحث سے پہلے اس طرح کی کسی قرارداد کی اجازت نہیں دی جانی چاہیئے۔ انہوں نے وائی ایس آر کانگریس پارٹی اور تلگودیشم کے سیما آندھرا ارکان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ دونوں پارٹیاں ریاست کی تقسیم کو روکنے کیلئے مشترکہ طور پر کام کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر این منوہر کو ایوان کے قواعد کے مطابق کارروائی کو چلانا چاہیئے۔ ارکان کے شوروغل کے ساتھ ہی اجلاس کو ملتوی کرتے ہوئے مباحث کو ٹالنا افسوسناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کی تقسیم کا عمل دستور کے مطابق شروع ہوچکا ہے لہذا اس عمل میں رکاوٹ کی کوئی گنجائش نہیں۔ قواعد کے مطابق اسمبلی میں مباحث کے بغیر بھی مرکزی حکومت ریاست کی تقسیم کا عمل آگے بڑھاسکتی ہے۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ریاست کی تقسیم میں کوئی بھی طاقت رکاوٹ نہیں بن پائے گی۔ انہوں نے مرکز سے مانگ کی کہ وہ عوام سے کئے ہوئے وعدے کے مطابق پارلیمنٹ میں تلنگانہ بل کی منظوری کو یقینی بنائے۔ راجندر نے سیما آندھرا کانگریس ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے متحدہ آندھرا کے حق میں حیدرآباد میں شروع کردہ دو روزہ برت پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کی سرزمین پر احتجاج کرتے ہوئے ریاست کی تقسیم کے عمل کو روکنے کی کوششوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سیما آندھرا قائدین پارلیمنٹ اور اسمبلی میں مباحث میں حصہ لیتے ہوئے اپنے علاقے کے مسائل پیش کرسکتے ہیں۔