متحدہ آندھرا پردیش کیلئے اے پی این جی اوز کا احتجاجی پروگرام

حیدرآباد۔/28ڈسمبر، ( سیاست نیوز) ریاست کی تقسیم کے خلاف جدوجہد کرنے والی سرکاری ملازمین کی تنظیم اے پی این جی اوز اسوسی ایشن نے متحدہ آندھرا پردیش کے حق میں 2تا 10جنوری ریاست بھر میں احتجاجی پروگرام منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس سلسلہ میں آج منعقدہ کُل جماعتی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا۔ اے پی این جی اوز تمام سیاسی جماعتوں کی تائید سے تحریک میں شدت پیدا کرنا چاہتی ہے۔ 3جنوری کو اسمبلی کے اجلاس کے آغاز کے پیش نظر 2جنوری سے ہی احتجاجی پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ قواعد کے مطابق صدر جمہوریہ کی جانب سے روانہ کردہ تلنگانہ مسودہ بل پر دونوں ایوانوں میں مباحث کا آغاز ہونا ہے۔ اے پی این جی اوز ہوم میں کُل جماعتی اجلاس کے دوران تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے طلباء نے احتجاج کیا اور این جی اوز ہوم کے گھیراؤ کی کوشش کی۔ تلنگانہ حامی طلباء کے اچانک احتجاج کے سبب ماحول کسی قدر کشیدہ ہوگیا تاہم پولیس نے فوری مداخلت کرتے ہوئے احتجاجی تلنگانہ طلباء کو حراست میں لے لیا۔ تلنگانہ طلباء این جی اوز کی جانب سے ریاست کی تقسیم کو روکنے کی کوششوں پر احتجاج کررہے تھے۔

کُل جماعتی اجلاس میں کانگریس کے قائد و ریاستی وزیر شیلجا ناتھ، تلگودیشم قائدین سومی ریڈی چندرا موہن ریڈی اور وائی راجندر پرساد کے علاوہ سی پی ایم اور سماج وادی پارٹی کے قائدین نے شرکت کی۔ متحدہ آندھرا کے حق میں تحریک چلانے والی دیگر غیر سرکاری تنظیموں کے قائدین بھی اجلاس میں شریک رہے۔ اجلاس میں طئے کیا گیا کہ دوسرے مرحلہ کا ایجی ٹیشن 2جنوری سے شروع کیا جائے تاکہ مرکزی حکومت کو سیما آندھرا عوام کی ناراضگی سے واقف کرایا جاسکے۔ اجلاس کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اے پی این جی اوز کے صدر پی اشوک بابو نے کہا کہ کُل جماعتی اجلاس میں شریک تمام جماعتوں اور تنظیموں نے احتجاجی پروگرام کی تائید کی ہے۔ انہوں نے عوامی تائید سے اے پی این جی اوز کی جانب سے شروع کئے جانے والے کسی بھی احتجاج کی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔

انہوں نے کہا کہ اسمبلی اجلاس کے آغاز سے ایک دن قبل یعنی 2جنوری کو ایجی ٹیشن کا آغاز ہوگا اور اجلاس کے آخری دن 10جنوری تک جاری رہے گا۔ اسمبلی میں تلنگانہ بل پر مباحث کے خلاف بطور احتجاج 3جنوری کو ریاست گیر بند کا اعلان کیا گیا ہے۔4جنوری کو ریاست بھر میں انسانی زنجیر بناتے ہوئے عوام ریاست کی تقسیم کی مخالفت کریں گے۔7جنوری کو طلباء کی جانب سے مختلف احتجاجی پروگرام منظم کئے جائیں گے جس میں بھوک ہڑتال بھی شامل ہوگی۔8جنوری کو تمام اضلاع میں سرکاری ملازمین زنجیری بھوک ہڑتال کریں گے۔9جنوری کو سیما آندھرا کے تمام اضلاع میں کسانوں کی جانب سے بڑے پیمانے پر احتجاج منظم کیا جائے گا جبکہ 10جنوری کو متحدہ آندھرا کی حامی خواتین کی جانب سے احتجاج منظم کیا جائے گا۔ اشوک بابو نے الزام عائد کیا کہ سیاسی مقصد براری کیلئے مرکزی حکومت ریاست کو تقسیم کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ اور سیٹ کی کانگریس کی پالیسی کو کامیاب ہونے نہیں دیا جائے گا۔