متاثرین فساد کو ترغیب دینے کی لشکرطیبہ کی کوشش کی خبروں پر تنازعہ

نئی دہلی 7 جنوری (سیاست ڈاٹ کام ) ان خبروں کے پیش نظر کے لشکر طیبہ کے دہشت گردوں پر مظفر نگر کے متاثرین فسادات سے ربط پیدا کرکے افراد کو اپنے شعبوں میں بھرتی کرنے کی ترغیب دی جارہی ہے ۔ کانگریس نے آج کہا کہ اس سے راہول گاندھی کا یہ بیان درست ثابت ہوجاتا ہے کہ پاکستان کی آئی ایس آئی متاثرین فسادات کو لالچ دینے کی کوشش کررہی ہے جبکہ بی جے پی نے حکومت سے ’’لشکر طیبہ کی کارروائیوں ‘‘کی حقیقت کی وضاحت طلب کی ہے ۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری ڈگ وجئے سنگھ نے کہا کہ یہ خبر راہول گاندھی کے تبصرہ کو ثابت کرتی ہے جو انہوں نے گزشتہ اکٹوبر میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا تھا لیکن اس پر انہیں اپوزیشن پارٹیوں کی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ڈگ وجئے سنگھ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے انہوں نے کہا کہ اگر یہ خبر درست ہے کہ لشکر طیبہ کے چند کارکن پناہ گزینوں کو ترغیب دینے کیلئے راحت رسانی کیمپوں تک پہنچے تو اس سے راہول گاندھی کا بیان درست ثابت ہوتا ہے ۔

ذرائع ابلاغ کی خبر کے بموجب ہریانہ کے دو علمائے دین گذشتہ ماہ لشکر طیبہ سے تعلقات ہونے کے شبہ میں گرفتار کئے گئے ۔ لشکر طیبہ کا ایک اور کارکن بھی گرفتار کرلیا گیا جس نے مبینہ طور پر مظفر نگر کے راحت رسانی کیمپوں کا دورہ کیا تھا اور متاثرین فسادات کو لشکر طیبہ میں بھرتی ہونے کی ترغیب دی تھی ۔ بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے مرکزی وزیر منیش تیواری نے کہا کہ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ سیاست میں صف بندی ہورہی ہے جنہیں یہ یقین ہے کہ فرقہ پرستی کی سیاست کا نوٹ لیا جانا چاہئے کیونکہ اس سے ہندوستانیت کے نظریہ کو نقصان پہنچتا ہے بالکل درست ہیںتاہم بی جے پی نے مطالبہ کیا تھا کہ مرکزی وزیر داخلہ کو ’’حقائق ‘‘کی وضاحت کرنی چاہئے ۔ بی جے پی نے موجودہ صورتحال کو ’’ناقابل قبول ‘‘قرار دیا تھا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لشکرطیبہ اور دیگر انتہا پسند تنظیموں کا نیٹ ورک ہمارے معاشرے میں دور تک اپنی جڑیں پھیلا چکا ہے ۔ ان تمام تنظیموں کو پاکستان سے مالیہ اور تائید حاصل ہوتی ہے ۔

یہ تمام تنظیمیں یو پی پہنچ چکی ہیں ۔ بی جے پی کے ترجمان پرکاش جاؤدیکر نے سوال کیا کہ اس سلسلہ میں حکومت کیا کارروائی کررہی ہے کیونکہ یہ قومی مسئلہ ہے تاحال کسی کو بھی گرفتار نہیں کیا گیا ۔ کسی بھی شخص کا پتہ نہیں چلایا گیا ۔ یہ نا قابل قبول ہے ۔ اب یو پی حکومت اور مرکز کو جواب دینا چاہئے ۔ جاؤدیکر نے کہا کہ بی جے پی مرکز سے جاننا چاہتی ہے کہ راہول گاندھی کے تبصرہ پر مرکز نے کیا اقدام کیا ہے سماج وادی پارٹی قائد نریش اگروال نے کہا کہ مظفر نگر کئی سیاسی پارٹیوں کیلئے ’’سیاسی مہرا ‘‘بن چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کئی سیاسی پارٹیاں حقائق سے واقف نہیں ہے ۔ دہلی پولیس کو اس سلسلہ میں کارروائی کرنی چاہئے لیکن اسے سیاسی رنگ نہیں دیا جانا چاہئے ۔ کانگریس کے ترجمان شکیل احمد نے کہا کہ دہشت گرد تنظیموں کی ایسی کوششیں کوئی نئی بات نہیں ہیں بی جے پی اس پر خوش ہوتی ہیں کیونکہ اسے ہندوستان میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرکے ووٹ بٹورنے کا موقع ملتا ہے۔