ایک نیک اور فیاض آدمی پر بُرا وقت آپڑا اور وہ سخت تنگ دست ہوگیا۔ اس حالت میں اس کو ایک شریف آدمی کا خط ملا، اس نے لکھا تھا کہ آج کل میں سخت مصیبت میں ہوں۔
گردش زمانہ نے مجھے مقروض کردیا اور پھر قرض ادا کرنے کی مہلت نہ دی۔ اب قرض ادا نہ کرنے کی پاداش میں قید خانے میں پڑا ہوں۔ اگر تم چند درہم دے کر میری دستگیری کروتو اس مصیبت سے نجات پاسکتا ہوں۔ یہ خط پڑھ کر تنگ دست سخی کا دل بھر آیا۔ پیسہ تو پاس نہ تھا اس شریف آدمی کی شخصی ضمانت دے دی اور اسے رہائی دلاکر کہا کہ جاؤ اور روزگار تلاش کرو۔ جب وہ چند دن تک واپس نہ آیا تو قرض خواہوں نے ضامن کو قید کروادیا۔ وہ ہنسی خوشی قید کے دن کاٹنے لگا۔ اسی حالت میں اس کا آخری وقت آپہنچا، ایک نیک آدمی نے اس سے کہا کہ افسوس تو قید خانے میں مرر ہا ہے۔ اس نے کہا کہ میری جواں مردی نے یہ گوارا نہ کیا کہ ایک شریف انسان قید کادکھ سہے اور میں آرام سے رہوں۔ شکر ہے کہ میری زندگی کسی کے کام آگئی۔