ماہ رمضان میں نوجوانوں کی آوارگی،عبادت سے دوری، گاڑیوں پر کرتب بازی، علماء و مشائخین توجہ دیں

حیدرآباد 8 جولائی (سیاست نیوز) ماہ رمضان المبارک کے دوران رات کے اوقات میں موٹر گاڑیوں کو دوڑاتے ہوئے کرتب بازی کرنے والے نوجوانوں کی تعداد میں ایک مرتبہ پھر اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ محکمہ پولیس کی جانب سے چند ماہ قبل آؤٹر رنگ روڈ کے علاوہ دیگر ایسی سڑکوں پر جہاں بائیک ریس منعقد ہوتی ہیں ان علاقوں میں نوجوانوں کو حراست میں لینے کے واقعات کے بعد اس مسئلہ پر کچھ حد تک روک لگ چکی تھی اور نوجوان گنڈی پیٹ، آؤٹر رنگ روڈ وغیرہ سڑکوں پر گاڑیاں دوڑانے سے باز آرہے تھے لیکن حالیہ دنوں میں یہ دیکھا جارہا ہے کہ ماہ رمضان المبارک کی مقدس راتوں میں 20 تا 25 موٹر سائیکل سواروں کے گروپس شہر کی سڑکوں پر اپنی جان جوکھم میں ڈالتے ہوئے کرتب بازی کرتے نظر آرہے ہیں۔ حیدرآباد کے کئی علاقوں بالخصوص جوبلی ہلز چیک پوسٹ، ہائی ٹیک سٹی، نیکلس روڈ، بشیر باغ کے علاوہ سنتوش نگر، حافظ بابا نگر، بنڈلہ گوڑہ، بارکس کی سڑکوں پر 18 تا 20 سال عمر کے نوجوان خطرناک روش گاڑیاں دوڑاتے ہوئے نہ صرف اپنی زندگیوں کیلئے خطرات کے سامان پیدا کررہے ہیں بلکہ دیگر موٹر سائیکل سواروں کے لئے بھی مسائل پیدا کرنے کا موجب بن رہے ہیں۔ والدین و سرپرست، علماء و مشائخین کو بھی چاہئے کہ وہ نوجوانوں کو تلقین کریں اور اُنھیں ان کی زندگی کی اہمیت کا احساس دلوائیں تاکہ وہ اس طرح کی کسی بھی لغویات میں ملوث نہ ہوں جو نہ صرف ان کی زندگی کی تباہی کا مرتکب بنتی ہیں بلکہ ان کی یہ حرکتیں دوسروں کے لئے بھی تباہی کا سامان پیدا کرنے لگتی ہیں۔ ماہ مقدس کے دوران نوجوانوں میں تبدیلی لانے کے لئے بہترین موقع اساتذہ، والدین کو دستیاب ہوتا ہے اور اگر وہ اس زرین موقع سے استفادہ حاصل کرتے ہوئے نوجوانوں کو راہ راست پر لانے کی کوششوں کا آغاز کرتے ہیں تو ایسی صورت میں انھیں بہترین کامیابی حاصل ہوسکتی ہے۔ اس مقصد کے حصول کے لئے نوجوانوں کی اصلاح اور ان کے سرپرستوں کی حمایت حاصل ہونا ناگزیر ہے لیکن حالیہ دنوں میں محکمہ پولیس کی جانب سے کی گئی کارروائی کے دوران زائداز 350 نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا تھا جو رات کے اوقات میں گاڑیاں دوڑاتے نظر آرہے تھے۔ رات کے اوقات میں ٹریفک پولیس کی عدم موجودگی کے علاوہ سڑکیں سنسان ہونے کے باعث گاڑیاں دوڑانے کا شوق رکھنے والے نوجوانوں کو سڑکوں پر کرتب بازی کرتے دیکھا جارہا ہے۔