ماہ جنوری میں حج 2016ء کیلئے درخواستوں کی اجرائی

سی ای او سنٹرل حج کمیٹی عطاء الرحمن کی اسپیشل آفیسر تلنگانہ حج کمیٹی پروفیسر ایس اے شکور سے بات چیت
حیدرآباد۔/28نومبر، ( سیاست نیوز) حج 2016 کیلئے درخواستوں کی اجرائی کا آغاز جنوری کے پہلے ہفتہ سے ہوگا۔ اس طرح آئندہ سال حج کی سرگرمیاں تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں شروع ہوجائیں گی۔ سنٹرل حج کمیٹی کے چیف ایکزیکیٹو آفیسر عطاء الرحمن نے حج تیاریوں اور انتظامات کے سلسلہ میں اسپیشل آفیسر تلنگانہ حج کمیٹی پروفیسر ایس اے شکور سے بات چیت کی۔ سنٹرل حج کمیٹی نے حج 2016کیلئے تا 25جنوری درخواستوں کے ادخال کی تاریخ طئے کی ہے تاہم ان تواریخ کا باقاعدہ اعلان بہت جلد کیا جائے گا۔ 4جنوری سے درخواستیں داخل کی جاسکتی ہیں۔ سنٹرل حج کمیٹی نے درخواستوں کے ادخال کے سلسلہ میں تیاریوں کا آغاز کردیا ہے اور ریاستی حج کمیٹیوں کو درخواست فارمس کی اجرائی ڈسمبر میں عمل میں آئے گی۔ عازمین حج کیلئے آن لائن درخواستوں کے ادخال کی سہولت حاصل رہے گی۔ سنٹرل حج کمیٹی کے مطابق وزارت خارجہ اور سنٹرل حج کمیٹی کے عہدیداروں کا مشترکہ اجلاس بہت جلد نئی دہلی میں منعقد ہوگا جس میں 2016 کے حج انتظامات کو قطعیت دی جائے گی جن میں ریاستوں کو حج کوٹہ کا الاٹمنٹ، حج اخراجات کا تعین اور مختلف ریاستوں کیلئے ایر لائنس کا الاٹمنٹ شامل رہے گا۔ بتایا جاتا ہے کہ 2016کیلئے ریاستوں کا حج کوٹہ مردم شماری 2011 میں مسلم آبادی کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ جاریہ سال مردم شماری 2001 کے مطابق حج کوٹہ الاٹ کیا گیا تھا جس کے باعث تلنگانہ کو آندھرا کے مقابلہ کم کوٹہ الاٹ ہوا تھا۔ حج کوٹہ کے الاٹمنٹ میں تلنگانہ سے ناانصافی کے مسئلہ کو پروفیسر ایس اے شکور نے حال ہی میں سنٹرل حج کمیٹی کے اجلاس میں پیش کرتے ہوئے 2011 مردم شماری کے اعتبار سے حج کوٹہ الاٹ کرنے کی تجویز پیش کی تھی جس سے سنٹرل حج کمیٹی نے اتفاق کرلیا۔ اس طرح 2016ء میں تلنگانہ اور آندھرا پردیش دونوں ریاستوں کے حج کوٹہ میں توقع ہے کہ جاریہ سال کے مقابلہ قابل لحاظ اضافہ ہوجائیگا۔ سعودی عرب کی جانب سے ہندوستان کو الاٹ کئے جانے والے مجموعی کوٹہ کے حساب سے حج کمیٹی کو ملک بھر کا کوٹہ الاٹ کیا جاتا ہے۔ جاریہ سال 25ہزار کا کوٹہ کم کردیا گیا تھا جس کے باعث تمام ریاستوں کو کم الاٹمنٹ کیا گیا۔ توقع ہے کہ 2016میں سعودی عرب حکومت ایک لاکھ 25ہزار کا ہندوستانی کوٹہ بحال کردے گی جس سے تمام ریاستوں کو فائدہ ہوگا۔ بتایا جاتا ہے کہ 2016میں بھی سنٹرل حج کمیٹی کی جانب سے فراہم کئے جانے والے سوٹ کیس کا حصول لازمی رہے گا۔ اگرچہ سنٹرل حج کمیٹی نے اسے اختیاری بنانے سے اتفاق کیا تھا تاہم وزارت خارجہ کی جانب سے اس تجویز کو قبول نہیں کیا گیا۔ تاہم حج کمیٹی معیاری سوٹ کیس کی فراہمی کے  اقدامات کرسکتی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ آئندہ سال حج اخراجات میں معمولی اضافہ ہوسکتا ہے۔ نئی ریاست آندھرا پردیش میں عازمین حج کی روانگی کیلئے انتظامات نہ ہونے کے سبب توقع ہے کہ آندھرا پردیش کے عازمین حج آئندہ سال بھی حیدرآباد سے روانہ ہوں گے اور تلنگانہ حج کمیٹی ان کے لئے انتظامات کرے گی۔ گزشتہ سال حیدرآباد سے مجموعی طور پر 5451 عازمین حج روانہ ہوئے تھے جن میں تلنگانہ کے 2969، آندھرا پردیش کے 1826 اور کرناٹک کے 656 عازمین شامل ہیں۔ آئندہ سال ہر 300عازمین کیلئے ایک خادم الحجاج کے بجائے ہر 200کیلئے ایک خادم الحجاج کی روانگی کا امکان ہے۔