ماں کی خدمت

ماںدنیا کی حسین شے ہے۔ ماں کی محبت و اہمیت اس حدیث شریف سے معلوم ہوتی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی نے عرض کیا: ’’یارسول اللہ! میں سب سے زیادہ کس سے محبت کروں؟‘‘۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’ماں سے‘‘۔ اس شخص نے چار بار یہی سوال دُہرایا اور آپﷺ نے تین دفعہ ماں سے محبت کرنے کے لئے فرمایا اور ایک بار باپ سے۔
یقیناً ایک ماں نے اپنے بچے کو جنم دینے سے لے کر بڑا ہونے تک کتنی خدمت کی ہوگی، تب وہ جوان ہوا ہوگا، لہذا ماں کو جب بھی دیکھیں بڑی شفقت سے دیکھیں۔ اللہ تعالیٰ نے بھی ماں باپ کے ساتھ بڑی شفقت سے پیش آنے کی تاکید فرمائی ہے۔ ماں باپ کی دعائیں اولاد کے حق میں قبول ہوتی ہیں، جن کے ماں باپ زندہ ہیں، ان کے لئے رحمت کا دَر کھلا ہوا ہے۔
جب حضرت موسیٰ علیہ السلام کی ماں کی وفات ہوئی تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’اے موسیٰ! اب تمہارے لئے دعائیں کرنے والی نہ رہی، اب احتیاط برتیں‘‘۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے معراج کی شب جنت میں حضرت نعمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی قراء ت سنی تو حضرت جبرئیل علیہ السلام نے فرمایا: ’’ماں کی خدمت کی وجہ سے انھیں یہ اعزاز ملا کہ جنت میں اُن کی قراء ت سنی جاتی ہے‘‘۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فرمایا کہ ’’اویس قرنی سے دعا کرواؤ، انھوں نے اپنی ماں کی ایسی خدمت کی ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کی ساری دعائیں قبول فرماتا ہے‘‘۔
حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں عرض کیا کہ ’’جنت میں میرا ساتھی کون ہوگا؟‘‘۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’ایک قصاب‘‘۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام اس شخص کے پاس پہنچے اور اس کے مہمان بنے۔ جب وہ شخص شام کو گھر پہنچا تو اپنی ماں کی خدمت میں مصروف ہو گیا۔ کھانا پکایا اور پہلے اپنی ماں کو کھلایا اور پھر حضرت موسیٰ علیہ السلام کو ساتھ لے کر کھانے کے لئے بیٹھا۔ اسی دوران ماں اپنے بیٹے کے لئے دعاء کرنے لگی کہ ’’اے اللہ! میرے بیٹے کو جنت میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کے ساتھ رکھنا‘‘۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اس شخص کو خوش خبری سنائی کہ اللہ تعالیٰ نے تمہاری ماں کی دعا قبول کرلی اور تمھیں جنت میں میرے ساتھ رکھے گا۔ (مرسلہ)