وزیراعظم اور وزیرفینانس پر نامناسب اور غیرضروری الزامات پر بنچ کی برہمی
نئی دہلی ۔ 3 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے پنجاب نیشنل بینک کو دھوکہ دہی کے سنسنی خیز مقدمہ کے بشمول مختلف مالیاتی اسکامس کی عدالت کی زیرنگرانی تحقیقات کیلئے دائر کردہ مفاد عامہ کی ایک درخواست کو مسترد کردیا اور کہا کہ اس میں وزیراعظم اور وزیرفینانس کے خلاف انتہائی نامناسب غیرضروری اور مہمل الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ چیف جسٹس دیپک مصرا کی زیرقیادت بنچ نے اس درخواست میں وزیراعظم اور وزیرفینانس کے خلاف لگائے گئے الزامات پر کوفت اور سخت ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔ اس بنچ نے جس میں جسٹس اے ایم کھانویلکر اور جسٹس ڈی وائی چندراچوڑ بھی شامل تھے، نے کہا کہ ’’درخواست میں لگائے گئے نامناسب اور غیرضروری الزامات کے پیش نظر ہم اس درخواست پر سماعت سے کوئی دلچسپی نہیں رکھتے۔ (چنانچہ) یہ درخواست خارج کی جاتی ہے‘‘۔ اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے درخواست مسترد کرنے کی استدعا کے ساتھ کہا کہ حکومت کے دو سرکردہ رہنماؤں کے خلاف انتہائی غلط اور بے بنیاد الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ ایک ایڈوکیٹ ایم ایل شرما نے الزام عائد کیا تھا کہ سیاسی قیادت کی مداخلت کے بغیر کوئی بھی بینک اس حدتک خطیر رقومات جاری نہیں کرتی۔