مالدیپ میں جھڑپیں، اپوزیشن قائدین گرفتار

مالے ۔ 2 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) مالدیپ میں حکام نے تین اپوزیشن قائدین اور 200 دیگر افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ احتجاجی مظاہرین اور پولیس کے مابین جھڑپیں شروع ہوگئی تھیں۔ احتجاج کرنے والے قائدین کا مطالبہ تھا کہ ملک کے صدر مستعفی ہوجائیں اور جیل میں قید سابق لیڈر کو رہا کیا جائے ۔ حکومت کے خلاف احتجاج کا کل آغاز ہوا تھا اور آج تین قائدین کی گرفتاری کے بعد عملا اپوزیشن کی مکمل قیادت جیل پہونچ گئی ہے ۔ اپوزیشن لیڈر ایوا عبداللہ نے یہ بات بتائی ۔ کہا گیا ہے کہ پولیس نے تین قائدین شیخ عمران ‘ قائد اسلامی قدامت پسند عدالت یا انصاف پارٹی ‘ اصل اپوزیشن ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر نشین علی وحید اور جمہوری نامی پارٹی کے نائب صدر امین ابراہیم کو گرفتار کرلیا ہے ۔ مالدیپ میں ان گرفتاریوں کے بعد پہلے سے کشیدگی کا شکار سیاسی ماحول مزید ابتر ہوسکتا ہے جہاں جمہوریت مسائل کا شکار ہے ۔ مالدیپ کی حکومت نے شیخ عمران پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے احتجاجیوں کو تشدد پر اکسایا تاکہ حکومت کا تختہ الٹا جاسکے ۔ حکومت نے تاہم دوسرے دو اپوزیشن قائدین کی گرفتاری کے تعلق سے کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے ۔ کل دارالحکومت مالے میں ہزاروں افراد نے احتجاجی مارچ میں حصہ لیا تھا اور صدر یامین عبدالغیوم پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے سابق صدر محمد نشید اور ان تمام دوسروں کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے جنہیں وہ اپنے لئے سیاسی خطرہ سمجھتے ہیں۔ اپوزیشن کے کارکنوں نے فوجی ہیڈ کوارٹرس کے قریب انتہائی حفاظت والے علاقہ میں بھی احتجاج منظم کیا تھا ۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کے شیلس برسائے اور 192 افراد کو گرفتار کرلیا تھا ۔ بعد ازاں پولیس نے اعلان کیا کہ یہ مظاہرہ پرامن نہیں تھا اور جو کوئی احتجاجیوں کا اجتماع ہوگا اسے منتشر کردیا جائیگا ۔