زین آڈیٹنگ کی تحقیقات میں سائنسدانوں کی تحقیق کامیاب
حیدرآباد ۔ 7 ۔ اگست : ( سیاست نیوز ) : اگر ہم زیورات کے شوقین ہوں تو کس انداز کے ہوں قبل از وقت ڈیزائن دیکھ کر تیار کرواتے ہیں اور گھر میں فرنیچر کس ڈیزائن کا چاہئے اسی انداز میں تیار کراتے ہیں اور اگر ہم سیل فون خریدنا ہو تو بھی دیکھتے ہیں کہ کیا ہمارے کام کا سافٹ ویر اور ہارڈویر اس میں موجود ہے کہ نہیں ۔ اگر ہم ہمارے پیدا ہونے والے بچوں میں بھی کونسے عادات و اطوار ہونا ہے یا کس انداز کے شکل و صورت اور قد و خال کے ہونا ہے اب اپنے پیدا ہونے والے بچوں کو بھی ڈیزائن کرسکتے ہیں ۔ یہ کوئی سائنس فنکشن فلم نہیں ہے بلکہ فی الواقعی اب ہم اپنے پیدا ہونے والے بچوں کو ڈیزائن کرسکتے ہیں اور عنقریب یہ خواب پورا ہونے والا ہے ۔ مادر رحم میں موجود جنین کو تبدیل کرنے کے عمل کو امریکی سائنس دانوں نے سب سے پہلے دریافت کیا ہے ۔ ساوتھ کوریا ، چین اور امریکہ کے سائنسدانوں پر مشتمل ایک ٹیم جس میں ایک غیر مقیم ہندوستانی ڈاکٹر سنجیوکول نے بھی کافی اہم رول ادا کیا ہے ۔ خاندانی طور پر لاحق ہونے والی بیماریوں سے متاثرہ بچوں کو مادر رحم میں ہی بیماریوں کا تدارک کرتے ہوئے مستقبل میں ان بچوں کو خاندانی بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے عمل کو انہوں نے دریافت کیا ہے ۔ ان سائنس دانوں نے لیبارٹری میں ایک جنین کی پرورش کے ذریعہ اگلی نسل کو ایسی بیماریاں لاحق نہ ہونے سے بچانے کے عمل کو دریافت کیا ہے ۔ ہارٹ اٹیک جو اگلی نسل کے جنین میں منتقل ہوتا ہے اس کو سی آر آئی ایس پی آر سی اے ایس 9 نامی ٹیکنیک سے روکا جاسکتا ہے ۔ مگر تحقیق کے بعد اس عضو کو انسانی جسم میں پیوست نہیں کیا گیا ۔ سائنس دانوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ عنقریب انسانی جسم کے اندر مادر رحم میں موجود جنین میں ہونے والی بے قاعدگیوں کو دور کیا جائے گا ۔ جنین میں ہونے والی پیچیدگیوں کی وجہ سے بعض افراد کی قلبی نالیوں میں مروڑ کی وجہ سے ہارٹ اٹیک خاندانی طور پر منتقل ہوتا ہے ۔ سائنس دانوں ڈاکٹر سنجیوکول نے کہا کہ اس کا علاج ہماری تحقیقات میں واضح ہوا ہے ۔ ڈاکٹر سنجیو کول ہندوستان کے ریاست کشمیر میں پیدا ہوئے اور انہوں نے دہلی میں تعلیم حاصل کی ۔ فی الحال وہ امریکہ میں اریجن ہیلت اینڈ سائنس یونیورسٹی میں خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ ان کا کہنا ہے ان کی تحقیقات کے ذریعہ خاندانی سطح پر منتقل ہونے والی بیماریوں اور ہارٹ اٹیک سے مرنے والے لاکھوں افراد کی زندگیوں کو بچایا جاسکتا ہے اور زین آڈیٹنگ ابھی ابتدائی مراحل میں ہے ۔ مستقبل میں خاندانی سطح پر لاحق ہونے والی بیماریوں کی وجہ بننے والے جنین کا قبل از وقت علاج کیا جاسکتا ہے ۔ یہ تحقیقات برطانیہ کے اخبار نیچر سوس میں شائع ہوئی ہیں ۔ امریکی سائنس دانوں کے ذریعہ کی گئی تحقیقات ڈیزائنر بچے تخلیق میں اہم سنگ میل سمجھا جارہا ہے ۔ پیدا ہونے والے بچوں میں کیا خصوصیات چاہئے پہلے ہی منخب کر کے ان کے متعلقہ اعضاء کو مادر رحم میں رکھنا ہی ڈیزائنر بے بی کا مقصد ۔ امریکی سائنس دانوں کی تازہ تحقیقات سی آر آئی یس پی آر سی ایس ایس 9 ٹیکنیک میں سی اے ایس 9 نامی یمجیم کے استعمال سے کروموزوم میں موجود اعضاء میں سے جس اعضاء کی ہمیں ضرورت نہ ہو ان اعضاء کو کاٹ کر ہمیں ضرورت کے اعضاء لگائے جائیں گے ۔ اس مناسبت سے اور زائد تحقیقات کی گئیں تو خاندانی سطح پر لاحق ہونے والی بیماریوں کا تدارک کیا جاسکتا ہے اور پیدا ہونے والے بچوں میں ہم اپنی پسند کی خصوصیات مادر رحم میں موجود جنین کے اندر داخل کرسکتے ہیں ۔۔