مئیر عہدہ کے لیے ٹی آر ایس نے جمہوری اصولوں کو بالائے طاق رکھ دیا

مجلس کے غنڈہ عناصر کے تشدد و ننگا ناچ سے جمہوریت داغدار ، محمد علی شبیر کا بیان
حیدرآباد۔/4فبروری، ( سیاست نیوز) قانون ساز کونسل میں قائد اپوزیشن محمد علی شبیر نے الزام عائد کیا کہ گریٹر حیدرآباد میئر کے عہدہ کی خاطر برسراقتدار ٹی آر ایس نے جمہوری اصولوں کو بالائے طاق رکھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رائے دہی کے دن مجلس کے غنڈہ عناصر کی جانب سے جس طرح تشدد کا ننگا ناچ ہوا یہ نہ صرف حکومت بلکہ جمہوریت پر بدنما داغ ہے۔ محمد علی شبیر نے افسوس کا اظہار کیاکہ حکومت کو خود اپنے ڈپٹی چیف منسٹر کی قیامگاہ پر حملہ پر کوئی افسوس نہیں اور حملہ کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کے بجائے انہیں معمولی دفعات کے تحت بک کیا گیا اور وہ ضمانت پر رہا ہوگئے۔ قائد اپوزیشن نے کہا کہ میئر کے ایک چھوٹے عہدہ کیلئے حکومت نے اپنے ڈپٹی چیف منسٹر کی عزت و وقار کی بھی پرواہ نہیں کی جس سے تمام جمہوریت پسندوں کو مایوسی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن قائدین پر حملوں کے باوجود پولیس کا نرم رویہ قابل فہم تھا کیونکہ چیف منسٹر نے مجلس کو الیکشن سے قبل حلیف جماعت قرار دے دیا تھا لیکن غنڈہ عناصرکی جانب سے ڈپٹی چیف منسٹر کی قیامگاہ پر حملہ اور ان کے فرزند کو مار پیٹ پر حکومت کی خاموشی اور عدم کارروائی شرمناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ محمد محمود علی کو مسلم نمائندہ کی حیثیت سے کابینہ میں ڈپٹی چیف منسٹر کا عہدہ دیا گیا لیکن ان کی قیامگاہ پر حملہ پر عدم کارروائی سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ رائے دہی کے موقع پر مجلس کو کھلی چھوٹ دے دی گئی اور اپوزیشن کے احتجاج کے بعد مجلسی ارکان اسمبلی پر مقدمات درج کئے گئے لیکن دفعات معمولی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقدمات کی نوعیت اور پولیس کی سُست کارروائی سے صاف ظاہر ہے کہ سب کچھ حکومت کے اشارہ پر کیا گیا۔ محمد علی شبیر نے ان پر حملہ کرنے والے مجلسی کارکنوں کو معمولی دفعات کے تحت بک کرنے اور ایک ہی دن میں ان کی ضمانت پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے اسے مجلس اور ٹی آر ایس کی ملی بھگت کا نتیجہ قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ کی تمام اپوزیشن جماعتوں نے لاء اینڈ آرڈر کے مسئلہ پر مشترکہ جدوجہد کا فیصلہ کیا ہے اور تنظیم جدید قانون کی دفعہ 8 پر عمل آوری کی مانگ کی ہے جس کے تحت 10 برس تک لاء اینڈ آرڈر گورنر کے تحت رہے گا۔ انہوں نے بتایا کہ گورنر سے نمائندگی کے بعد ریاستی الیکشن کمیشن نے حلقہ پرانا پل میں دوبارہ رائے دہی کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کُل جماعتی قائدین اس مسئلہ پر صدر جمہوریہ پرنب مکرجی سے نمائندگی کریں گے۔