حیدرآباد۔/26مارچ، ( سیاست نیوز) وزیر فینانس و سیول سپلائیز ای راجندر نے کہا کہ تلنگانہ میں ابھی تک 89لاکھ 21ہزار غریب خاندانوں کو فوڈ سیکورٹی کارڈز جاری کئے گئے ہیں۔ وزیر فینانس نے واضح کردیا کہ فوڈ سیکوریٹی کارڈز صرف راشن شاپ پر چاول اور دیگر غذائی اجناس کے حصول کیلئے کام آئیں گے جبکہ اسکالر شپ اور دیگر سرکاری اسکیمات سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہوگا۔ ان اسکیمات کیلئے دیگر دستاویزات پیش کرنے ہوں گے۔ اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران فوڈ سیکورٹی کارڈس کی اجرائی کے مسئلہ پر طویل مباحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر فینانس نے کہا کہ فوڈ سیکوریٹی کارڈس کیلئے درخواستوں کی وصولی کا سلسلہ ابھی جاری ہے اور درخواستوں کی جانچ کا کام 20اپریل کو مکمل کرلیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ کوئی بھی مستحق غریب خاندان فوڈ سیکوریٹی کارڈ سے محروم نہیں رہے گا۔ جن درخواستوں کی جانچ مکمل کرلی گئی ہے انہیں اپریل کے اختتام تک مستقل کارڈس جاری کردیئے جائیں گے۔ کارڈ کی اجرائی کیلئے حکومت پانچ یا چھ روپئے وصول کرے گی۔ انہوں نے حیدرآباد میں فوڈ سیکوریٹی کارڈس کی درخواستوں کی جانچ میں تاخیر کا اعتراف کیا اور کہا کہ اسٹاف کی کمی کے سبب یہ مکمل نہیں ہوسکا تاہم حکومت جلد سے جلد تمام درخواستوں کی جانچ کا کام مکمل کردے گی۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں بھی کوئی مستحق خاندان کارڈ سے محروم نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت نے فوڈ سیکوریٹی کارڈ کے تحت ہر فرد کیلئے 6کیلو چاول کا کوٹہ مقرر کیا ہے جبکہ سابق میں ہر شخص کیلئے 4کیلو چاول اور فی خاندان 20کیلو کی حد مقرر تھی۔ وزیر فینانس نے کہاکہ نئی ریاست اور مالی مشکلات کے باوجود ایک روپیہ کیلو چاول کی سربراہی کا یکم جنوری سے آغاز ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکیم پر عمل آوری سے حکومت پر 2681 کروڑ کا بوجھ عائد ہوگا جبکہ سابق میں اس اسکیم پر حکومتیں 1000کروڑ خرچ کررہی تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ فوڈ سیکوریٹی کارڈ کیلئے ابھی تک ایک کروڑ سے زائد درخواستوں کی جانچ مکمل کرلی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ موجودہ کارڈس کی تعداد 80لاکھ تھی تاہم حکومت نے فوڈ سیکوریٹی کارڈس کے تحت 89لاکھ 21ہزار کارڈس جاری کئے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ حکومت سفید راشن کارڈ کو کم کرنے کیلئے اس طرح کے اقدامات نہیں کررہی ہے۔ انہوں نے اس اسکیم پر مکمل شفافیت کے ساتھ عمل آوری کا دعویٰ کیا ۔ وزیر فینانس نے اس اسکیم میں سابق میں مختلف بے قاعدگیوں کا اعتراف کیا اور کہا کہ تلنگانہ حکومت اسکیم پر بہتر عمل آوری کیلئے راشن ڈیلرس کے کمیشن میں اضافہ کی تجویز رکھتی ہے۔ بیشتر ارکان نے راشن کارڈس کی اجرائی میں تاخیر اور غریبوں کو چاول کے سوا دیگر غذائی اجناس کی عدم فراہمی کی شکایت کی۔ کانگریس، بی جے پی اور بائیں بازو جماعتوں کے ارکان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوڈ سیکوریٹی کارڈس کی اجرائی کا عمل جلد مکمل کرے۔ انہوں نے درخواستوں کی جانچ میں تاخیر کی بھی شکایت کی۔