کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کیلئے قطب مینار سے 7 فیٹ بلند ٹاور کی تعمیر
لیہہ۔ 19 مئی (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے قوم کے نام آج معنون کئے جانے والے 25,000 کروڑ روپئے مالیتی پراجیکٹوں کے ایک حصہ کے طور پر ایشیا کی طویل ترین زوجیلا سرنگ کے افتتاح کیساتھ اپنے ایک روزہ دورہ جموں و کشمیر کا آغاز کیا اور کہا کہ اس پراجیکٹ کے افتتاح سے ریاست کی ہمہ گیر ترقی کے لئے مرکم کے عزم و عہد کا اظہار ہوتا ہے۔ 19 ویں کشوک باکولار رنپوچے کے صد سالہ یوم پیدائش تقاریب کے آج یہاں لیہہ گراؤنڈ پر منعقدہ اختتامی پروگرام کے موقع پر عوام کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اس سرنگ کے ذریعہ اس علاقہ کو سارے ملک سے مربوط کرنے میں مدد ملے گی جو اس بدھی روحانی پیشوا رنپوچے کا خواب بھی تھا۔ درۂ زوجیلا سرینگر۔ کارگل۔ لیہ قومی شاہراہ پر 11,578 فیٹ کی بلندی پر واقع ہے اور موسم سرما میں شدید برفباری کے سبب بند رہتا ہے اور کشمیر کے ماباقی حصوں سے لداخ کا رابطہ منقطع ہوجاتا ہے۔ وزیراعظم مودی ایک روزہ دورہ پر آج صبح یہاں پہونچے تھے جو مقدس ماہ رمضان کے دوران دہشت گرد گروپوں کے خلاف کارروائیوں کو معطل کرنے مرکز کے اعلان کے بعد اس علاقہ میں ان کا پہلا دورہ بھی ہے۔ انہوں نے وزیر ٹرانسپورٹ نتن گڈکری، وزیراعظم کے دفتر (پی ایم او) میں مملکتی وزیر جیتندر سنگھ ، ریاستی چیف منسٹر محبوبہ مفتی کے ساتھ کشوک باکولا رنپوچے کو خراج عقیدت پیش کیا اور خصوصی کتبہ کی نقاب کشائی کی۔ 19 ویں کشوک باکولا رنپوچے کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ بدھ روحانی گرو نے دوسروں کی خدمت کے لئے اپنی زندگی وقف کردی تھی۔ مودی نے کہا کہ سرنگ سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کے لئے ایک بڑا ٹاور بنایا گیا ہے جو قطب مینار سے 7 گنا زیادہ بلند ہے۔ رنپوچے 1951لاء میں جموں و کشمیر اسمبلی کے لئے منتخب ہوئے تھے۔ بعدازاں وزراء کی عہدہ پر بھی فائز ہوئے تھے۔ رنپوچے 1989ء میں براہ منگولیہ مقرر کئے گئے تھے۔ اس اعتبار سے وہ دنیا کے پہلے راہب اور سادھو سفارت کار بھی ہیں۔