نئی دہلی 7 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) لگژری کار تیار کرنے والی کمپنیوں نے حکومت کی جانب سے سیس کو بڑھاکر 25 فیصد کرنے کے فیصلے کی سخت مذمت کی ہے اور اِسے آزادانہ مارکٹ قواعد کے مغائر قرار دیا۔ اِس فیصلے سے حکومت کی ’’میک اِن انڈیا‘‘ پہل پر بھی منفی اثر پڑے گا۔ ٹویوٹا کرلوسکر موٹر، مرسڈیز بینز، آڈی اور بی ایم ڈبلیو نے بڑی اور لگژری کاروں اور اسپورٹس یوٹیلیٹی وہیکلس (ایس یو وی) پر سیس کو 15 فیصد سے بڑھاکر 25 فیصد کرنے کے فیصلے کو نامناسب قرار دیا۔ ان کمپنیوں نے کہاکہ حکومت نے جی ایس ٹی متعارف کرنے کے بعد 15 فیصد سیس عائد کیا تھا جس کی وجہ سے یہ گاڑیاں کسی قدر سستی ہوگئی تھیں اور ہم نے اسی مناسبت سے طویل منصوبہ بندی کی تھی لیکن جی ایس ٹی کونسل نے سیس پر آج نظرثانی کرتے ہوئے سیس کو 15 فیصد سے بڑھاکر 25 فیصد کردیا۔ موجودہ جی ایس ٹی شرحوں کے تحت ایس یو وی، بڑی اور لگژری کاروں پر ٹیکس کی شرح 28 فیصد عائد کی گئی اور اضافی 15 فیصد سیس عائد کیا گیا تھا۔ جی ایس ٹی کونسل نے سیس کو بڑھاکر 25 فیصد کردیا ہے۔ ان کمپنیوں نے کہاکہ سیس میں اضافے سے گاڑیوں کی فروخت پر منفی اثر پڑے گا۔